1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

موٹر گاڑیوں کی صنعت ، بحران کا شکار

13 جنوری 2009

امریکہ کی موٹر ساز صنعت تباہی کے دھانے پر کھڑی ہے۔ جاپان میں 2008 کے دوران نئی گاڑیوں کی کھپت اس قدر کم رہی جس کی مثال 34 برسوں میں نہیں ملتی۔

https://p.dw.com/p/GWsX
تصویر: AP

سپین میں دسمبر کے مہینے میں نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن میں 50 فیصد تک کمی رہی۔ جرمنی کی آٹو موبائیل صنعت بھی بحران کی لپیٹ میں ہے چنانچہ یہ بات حیران کن نہیں کہ دنیا بھر میں آٹوانڈسٹری کے ٹاپ مینیجر مایوس کن مستقبل کی خبر دے رہے ہیں۔

Detroit Motor Show Mini E.
تصویر: AP

ان کا کہنا ہے کہ یہ صنعتی شعبہ 2013 تک بھی شاید ہی سنبھل سکے گا۔ ایک حالیہ سروے کے دوران موٹر ساز صنعتوں اور ان سے وابستہ دیگر فرموں کے کرتا دھرتا افراد کی 77 فیصد تعداد نے تشویش ظاہر کی کہ دیوالیے کا شکار ہونے والی فرموں کی تعداد میں اضافہ ہو جائے گا جبکہ 72 فی صد کا خیال ہے کہ متعدد فرمیں ایک دوسرے میں ضم ہونے پر مجبور ہو جائیں گیں۔

Symbolbild USA Finanzkrise Konjunktur Toyota
تصویر: AP

جرمنی میں اقتصادی صورت حال کا جائزہ لینے والی تنظیم KPMG کے سربراہ Uwe Achterholt نے بتایا:’’ہم نے سال ہا سال سے پرزے سپلائی کرنے والی فرموں پر دباؤ ڈال رکھا ہے کہ وہ ہمیں سستے داموں سامان سپلائی کریں۔ ان میں مزید سکت نہیں کہ وہ اور قیمتیں کم کریں۔ انہیں اب یا تو دیوالیہ ہونا پڑے گا اور یا پھر مارکیٹ میں موجود طاقتور فرمیں انہیں ہڑپ کر جائیں گئیں۔‘‘

Weißrussland Autoproduktion von Samand in Minsk
تصویر: RIA Novosti

آٹو انڈسٹری کے مینیجر حضرات کو توقع ہے کہ آئندہ بھی یہ بات اہم کردار ادا کرے گی کہ گاڑی کس موٹر ساز فرم کی تیار کردہ ہے۔

لیکن گاہک اب گاڑی خریدتے وقت سب سے پہلے یہ دیکھتے ہیں کہ اس کی قیمت کیا ہے۔

Autoshow in Detroit Mercedes Benz
تصویر: AP

اس کی واضع مثال فرانسیسی گاڑی Renault کا چھوٹا ماڈل ہے۔ یہ گاڑی گذشتہ برس جرمنی میں فروخت ہونے والی غیر ملکی گاڑیوں میں سب سے آگے رہی جس کی وجہ اس کی انتہائی کم قیمت تھی۔ اس نئی گاڑی کی قیمت تقریباً 7300 یورو ہے۔

موٹرگاڑیوں کے پرزے تیار کرنے والی سب سے بڑی جرمن فرم Bosch ، کاروباری آرڈر میں کمی کی وجہ سے اپنے 9000 کارکنوں کو Short time کام دینے پر مجبور ہو گئی ہے۔