1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مکہ کے ایک ہوٹل میں آگ، ڈیڑھ ہزار حاجیوں کا فوری انخلاء

مقبول ملک21 ستمبر 2015

سعودی عرب کے شہر مکہ میں پیر کے روز ایک ہوٹل میں آگ لگنے کے باعث قریب ڈیڑھ ہزار حاجیوں کو فوری طور پر وہاں سے نکالنا پڑ گیا۔ مسلمانوں کے مقدس ترین مقام مکہ میں ان دنوں حج کے لیے دنیا بھر سے قریب دو ملین حجاج جمع ہیں۔

https://p.dw.com/p/1GZu6
تصویر: picture-alliance/dpa/afp/Naamani

مکہ سے پیر اکیس ستمبر کے روز ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق سعودی عرب کے محکمہ شہری دفاع نے بتایا کہ یہ آگ آج طلوع آفتاب سے قبل شہر کے ایک ایسے 15 منزلہ ہوٹل میں لگی، جہاں مجموعی طور پر قریب 1500 حاجی ٹھہرے ہوئے تھے۔

سعودی پریس ایجنسی نے حکام کے حوالے لکھا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس ہوٹل میں یہ آگ بجلی کے نظام میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے پیدا ہونے والی خرابی کے باعث لگی اور اس واقعے میں صرف چار حجاج زخمی ہوئے، جن کا تعلق یمن سے بتایا گیا ہے۔

اس ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے حجاج اس سال حج کے لیے سعودی عرب جانے والے ان قریب دو ملین حاجیوں میں شامل ہیں، جن کی طرف سے مناسک حج کی ادائیگی کا باقاعدہ آغاز کل منگل بائیس ستمبر سے ہو گا۔

اے ایف پی کے مطابق آج ایک ہوٹل میں لگنے والی آگ سے قبل گزشتہ جمعرات کے روز بھی مختلف ایشیائی ملکوں سے تعلق رکھنے والے قریب ایک ہزار حاجیوں کو اس وقت ہنگامی طور پر اپنا ہوٹل خالی کرنا پڑ گیا تھا، جب ان کے بلند و بالا ہوٹل کی عمارت میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی۔ آتشزدگی کے اس واقعے میں دو انڈونیشی حاجی زخمی ہوئے تھے۔

Saudi Arabien Mekka Moschee Kran Unfall Unwetter
مسجدالحرام کے ایک حصے پر ایک بہت بڑی کرین گرنے کے نتیجے میں کم از کم 108 افراد ہلاک ہو گئے تھےتصویر: picture-alliance/dpa/Ozkan Bilgin

دنیا بھر سے ہر سال لاکھوں کی تعداد میں حجاج کی آمد کے باوجود سعودی عرب کے شہر مکہ میں حج کا سالانہ اجتماع گزشتہ قریب ایک عشرے سے کسی بھی بڑے ناخوشگوار واقعے سے محفوظ رہا تھا۔ اس سال تاہم اسی مہینے کے دوران لیکن حج سیزن کے آغاز سے قبل، جب ہزارہا مسلمان حج کے لیے سعودی عرب پہنچ چکے تھے، مکہ کی وسیع و عریض مسجدالحرام کے ایک حصے پر ایک بہت بڑی کرین گرنے کے نتیجے میں کم از کم 108 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں اکثریت حج کے لیے آنے والے غیر ملکی مسلمانوں کی تھی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں