1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرت: یونان سے نکلنے کی غیرقانونی کوشش

عاطف بلوچ ڈی پی اے
8 دسمبر 2017

رواں برس کے دوران جعلی سفری دستاویزات کے ساتھ یونان سے یورپی یونین کے دیگر ممالک جانے کی کوشش کرنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی تعداد میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے۔ اس پیشرفت پر یورپی سطح پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2p0S9
USA Symbolbild Einreiseverbot
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. F. Yuan

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے جرمن روزنامہ بلڈ کے حوالے سے بتایا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ایسے 429 تارکین وطن کو پکڑا گیا، جو جعلی سفری دستاویزات کے ساتھ  بذریعہ ہوائی جہاز یورپی یونین کے دیگر ممالک جانے کی کوشش میں تھے۔

یورپ پہنچنے کی کوشش، مہاجرین راستے بدلتے ہوئے

لیسبوس کی مقامی حکومت بھی سراپا احتجاج

یونان پہنچنے کی کوشش، نوّے مہاجرین اسمگلر سمیت پکڑے گئے

یونان میں ایک پاکستانی مہاجر کی مشکلات

جرمنی کے کثیر الاشاعتی روزنامہ بلڈ نے یورپی یونین کی سطح پر قانون نافذ کرنے والے ادارے یورو پول اور یورپی یونین کی بیرونی سرحدوں کی نگرانی پر مامور ادارے فرنٹیکس کی رپورٹوں کے حوالے سے لکھا ہے کہ رواں برس کی دوسری سہ ماہی کے دوران یہ تعداد 729 ہو گئی، جو اس سے پہلے والی سہ ماہی کے مقابلے میں 70 فیصد زیادہ ہے۔

فرنٹیکس اور یورو پول کی طرف سے جاری کردہ اس مشترکہ رپورٹ کے مطابق ماضی کے مقابلے میں کسی ایک سہ ماہی میں اس طرح یونان سے دیگر یورپی ممالک جانے کی کوشش کرنے والے افراد کی  تعداد میں یہ ایک بڑا اضافہ ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق جعلی پاسپورٹ کی مدد سے اس طرح سفر کرنے والوں میں شامی، افغان، پاکستانی، ایرانی، ترک اور البانی شہریوں کے علاوہ اریٹریا سے تعلق رکھنے والے مہاجرین اور تارکین وطن بھی شامل ہیں۔ ان افراد سے زیادہ تر یونان، اٹلی اور فرانس کے جعلی پاسپورٹ برآمد ہوئے۔

اس رپورٹ میں جاری کردہ نتائج کے مطابق جعلی سفری دستاویزات کے ساتھ یونان سے دیگر یورپی ممالک ہوائی سفر کرنے والے زیادہ تر مہاجرین اور تارکین وطن جرمنی، اٹلی، سوئٹزرلینڈ اور بیلجیم جانے کی کوشش میں تھے۔ اس رپورٹ پر یورپی یونین کے کئی حلقوں کی طرف سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

یورپی یونین کی کوشش ہے کہ مہاجرین کے حالیہ بحران پر قابو پانے کی کوشش کی جائے۔ اس مقصد کی خاطر سرحدوں کی نگرانی میں سختی کر دی گئی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ بالخصوص سمندری راستے سے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے مہاجرین کی پہلی منزل یونان اور اٹلی ہی ہوتی ہے، جس کے بعد وہ دیگر یورپی ممالک جانے کی کوشش کرتے ہیں۔