1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرين کا بحران قومی، يورپی و عالمی مسئلہ ہے: ميرکل

عاصم سليم24 ستمبر 2015

جرمن چانسلر انگيلا ميرکل نے کہا ہے کہ يورپ کو درپيش مہاجرين سے متعلق موجودہ بحران سے جس طرح نمٹا جائے گا، وہ مستقبل ميں يورپی بر اعظم پر کافی اثر انداز ہوگا۔

https://p.dw.com/p/1GcbJ
تصویر: picture-alliance/dpa/W. Kumm

انگيلا ميرکل نے کہا ہے کہ اس بحران کے حل کے ليے جرمنی اور يورپی يونين کو انسان دوست طريقہ کار اختيار کرنا ہو گا۔ جرمن چانسلر نے يہ بات مہاجرين کے حوالے سے حکومتی پاليسی پر ملکی پارليمان سے خطاب کرتے ہوئے جمعرات چوبيس ستمبر کے روز کہی۔

چانسلر ميرکل کے بقول يورپی يونين ميں موجود مہاجرين سے نمٹنے کے ليے مستقل بنيادوں پر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے مزيد کہا، ’’اب ہم نے ابتدائی قدم اٹھا ليا ہے، ليکن ہم بالکل اس مقام پر نہيں ہيں، جہاں ہميں جانا ہے۔‘‘ ميرکل نے يہ بھی کہا کہ امريکا، روس اور مشرق وسطی کے ممالک کے ساتھ تعاون کے ذريعے اس بحران کی وجوہات سے بھی نمٹنا ہو گا۔

دارالحکومت برلن ميں جرمن پارليمان سے خطاب سے قبل ميرکل نے بدھ اور جمعرات کی درميانی شب برسلز ميں منعقدہ يورپی يونين کے ايک سربراہی اجلاس ميں بھی شرکت کی۔ اس اجلاس ميں يورپی سربراہان نے مشرق وسطی کے ممالک ميں موجود شامی مہاجرين کے ليے ايک بلين يورو کی اضافی امداد کا فيصلہ کيا۔ قبل ازيں منگل کے روز اٹھائيس رکنی بلاک نے مشرقی يورپی ممالک کی خواہشات کے برخلاف ايک اسکيم کو آگے بڑھايا، جس کے تحت يورپ ميں موجود قريب 120,000 سياسی پناہ کے متلاشی افراد کو مختلف يورپی ملکوں ميں تقسيم کيا جانا ہے۔

جرمن چانسلر انگيلا ميرکل چوبيس ستمبر ہی کے روز ملک کی رياستوں کے سربراہان سے ملاقات کر رہی ہيں۔ ملاقات ميں اس بات کا تعين کيا جا رہا ہے کہ مہاجرين سے متعلق موجودہ بحران کی وجہ سے اٹھنے والے اخراجات وفاقی و رياستی حکومتوں کے درميان کس طرح تقسيم کيے جائيں۔ تاحال جرمنی کی مختلف رياستوں ميں موجود مہاجرين کے اخراجات علاقائی حکومتيں ہی اٹھاتی آئی ہيں۔

جرمن رياستوں کے وزرائے اعظم اور وفاقی حکومت کے مابين ہونے والے مذاکرات ميں موجودہ قوانین ميں متعدد تبديلياں بھی زير غور آ رہی ہيں۔

مہاجرين سے متعلق معاملات کے ليے جرمنی کی وفاقی حکومت سال رواں ميں اب تک ايک بلين يورو اور آئندہ سال کے ليے تين بلين يورو کا اعلان کر چکی ہے۔