1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین پر اخراجات اندازوں کے برعکس نہیں، جرمن وزارت خزانہ

عاطف بلوچ، روئٹرز
12 مارچ 2017

جرمن وزارت خزانہ نے ان اطلاعات کو مسترد کر دیا ہے، جن میں کہا جا رہا تھا کہ وفاقی حکومت کو سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کے لیے اندازوں سے کہیں زیادہ سرمایہ خرچ کرنا پڑا ہے۔

https://p.dw.com/p/2Z4Cy
Projekt Digital Empowerment für afghanische Flüchtlinge
تصویر: Getty Images/S. Gallup

اس سے قبل ایسی خبریں سامنے آ رہی تھیں، جن کے مطابق سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کے استقبالیہ مراکز، رہائش اور دیکھ بھال کی مد میں جرمن حکومت کی جانب سے خرچ کیا جانے والا سرمایہ اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔ ہفتے کے روز جرمن وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ سن 2016ء میں مہاجرین کے  لیے خرچ کردہ سرمائے سے متعلق اخباری رپورٹ میں حقائق مشکوک اور نادرست ہیں۔

وزارتی بیان میں کہا گیا ہے، ’’جرمن وزارت خزانہ ان اعداد و شمار کو مکمل طور پر رد کرتی ہے۔‘‘

Projekt Digital Empowerment für afghanische Flüchtlinge
مہاجرین کے حوالے سے متعدد طرح کے تربیتی کورسز بھی جاری ہیںتصویر: Getty Images/S. Gallup

جرمن اخبار ڈی ویلٹ نے اپنے ایک رپورٹ میں جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں کے ذرائع کے حوالے سے کہا تھا کہ باویریا، شلیسویگ ہولشٹائن، ہیسے اور برلن کی ریاستوں میں تارکین وطن کے لیے مختص کردہ سرمائے سے زائد خرچ ہوا۔

وزارت خزانہ کا تاہم کہنا ہے کہ گزشتہ برس اس سلسلے میں مختلف صوبوں کا بجٹ آٹھ اعشاریہ آٹھ ارب یورو سرپلس رہا ہے، حالاں کہ اس کے حوالے سے قریب ساڑھے گیارہ ارب یورو خسارے کے امکانات تھے۔

جرمن پارلیمان کی سائینٹیفک سروس کے اعداد و شمار پر سوال اٹھاتے ہوئے وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ایوان زیریں کی سائیٹیفک سروس کی رپورٹ میں اعداد و شمار جمع کرنے کا طریقہ کار درست نہیں تھا۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں صوبوں کے انفرادی اخراجات کی بنیاد پر حتمی بات نہیں کہی جا سکتی  اور اس سے اس حوالے سے خرچ ہونے والی مجموعی سرمائے کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔

اس حوالے سے جرمنی کا وفاقی دفتر برائے شماریات ٹھوس اعداد و شمار رواں برس جاری کرے گا، جن سے یہ واضح ہو سکے گا کہ سیاسی پناہ کے درخواست گزاروں کے ملک میں داخلے، رجسٹریشن، رہائش، خوراک اور انضمام کے شعبے میں مجموعی طور پر کتنا سرمایہ خرچ کیا گیا۔