1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کا بحران، یونانی جزائر پر فرنٹیکس اہلکار تعینات

عاطف بلوچ30 دسمبر 2015

یورپی یونین کی بارڈر سکیورٹی ایجسنی نے مزید دو سو سے زائد سرحدی محافظوں کو یونانی جزائر پر تعینات کر دیا ہے تاکہ وہ مہاجرین کی آمد کو روکنے کی خاطر ایتھنز حکومت کو تعاون فراہم کر سکیں۔

https://p.dw.com/p/1HW2p
Europa Lesbos Flüchtlinge Migranten Ankunft Vater Tochter
فرنٹیکس کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر میں یونان پہنچنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی تعداد 80 ہزار تک پہنچ سکتی ہےتصویر: Reuters/D. Michalakis

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ یونین کے اٹھائیس رکن ممالک پر مشتمل بارڈر سکیورٹی ایجسنی ’فرنٹیکس‘ نے 293 گارڈز اور پندرہ کشتیوں کو یونان کے مختلف جزائر کی طرف روانہ کر دیا ہے۔ فرنٹیکس کی کوشش ہے کہ وہ یونانی حکومت کو اس مخصوص بحران میں انتظامی مدد فراہم کر سکے۔

فرنٹیکس کے مطابق یونان میں اس کے عملے کی تعیناتی کا سلسلہ پیر سے شروع کر دیا گیا تھا۔ اس ایجنسی نے بتایا ہے کہ یہ اقدام ایتھنز حکومت کی درخواست پر اٹھایا گیا ہے۔ تاہم یونان کے جزائر کی طرف روانہ کیے گئے اس عملے میں شامل اہلکاروں کی تعداد ایتھنز سے موصول ہونے والی درخواست سے کم ہے۔

فرنٹیکس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ البتہ مستقبل قریب میں اس عملے کی تعداد چار سو تک کر دی جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ اس تناطر میں مزید کشتیاں اور دیگر آلات بھی یونان روانہ کیے جائیں گے۔

یہ امر اہم ہے یونانی حکومت کو مہاجرین کی بڑے پیمانے پر آمد کی وجہ سے انتظامی مسائل کا سامنا ہے، اس لیے اس نے یورپی یونین سے درخواست کی تھی کہ اسے اس بحران سے نمٹنے کے لیے اضافی فورس کی ضرورت ہے۔

اگست میں ایتھنز نے یورپی یونین سے کہا تھا کہ اسے ایسے ماہر بارڈر سکیورٹی گارڈز کی ضرورت ہے، جو سرحدوں کی مؤثر نگرانی کے لیے ایتھنز حکومت کی مدد کر سکیں۔ تب فرنٹیکس نے یورپی یونین سے چھ سو سکیورٹی گارڈز مہیا کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا تاکہ انہیں یونان تعینات کیا جا سکے۔ تاہم حالیہ چند ماہ کے دوران یونان کا رخ کرنے والے مہاجرین کی تعداد میں کچھ کمی نوٹ کی گئی ہے۔

فرنٹیکس کی خاتون ترجمان ایوا مونٹکیَور نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کی بارڈر سکیورٹی ایجسنی یونان کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی کوشش میں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حالیہ مہینوں میں یونان کا رخ کرنے والے مہاجرین کی تعداد میں کمی کے باعث بالخصوص یونان کے حالات میں بہتری دیکھی جا رہی ہے۔

Griechenland Ankunft syrischer Flüchtlinge auf Kos
فرنٹیکس کے مطابق یونان میں اس کے عملے کی تعیناتی کا سلسلہ پیر سے شروع کر دیا گیا تھاتصویر: Reuters/Y. Behrakis

دوسری طرف ایسی خبریں بھی موصول ہو رہی ہے ہیں کہ روزانہ بنیادوں پر ابھی تک ہزاروں مہاجرین اور تارکین وطن مختلف یونانی جزائر پر پہنچ رہے ہیں۔ یہ افراد زیادہ تر ترکی کے ساحلی علاقوں سے کشتیوں کے ذریعے اپنا سفر شروع کرتے ہیں۔

فرنٹیکس کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر میں یونان پہنچنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی تعداد 80 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔ یونانی میڈیا نے مہاجرین سے متعلقہ امور کے ملکی وزیر کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان افراد کی آمد روکنے کے لیے سرحدی محافظوں کی تعداد اب بھی کافی کم ہے۔

یونانی وزیر مہاجرت Iannis Mouzalas نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ اس بحران پر قابو پانے کے لیے ایتھنز حکومت کو سولہ سو یورپی سرحدی محافظوں کی ضرورت ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں