1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کو روکنے کی خاطر مہاجرت مخالف گروپ بھی سمندر میں

12 جولائی 2017

یورپ میں مہاجرت مخالف ایک گروہ نے ایک کشتی کرائے پر حاصل کر لی ہے، اب وہ بحیرہ روم میں گشت کرتے ہوئے شمالی افریقہ سے یورپ آنے کی کوشش کرنے والے مہاجرین کا راستہ روکے گا۔ اس گروپ کا نعرہ ہے، ’ہم یورپ کو بچانا چاہتے ہیں‘۔

https://p.dw.com/p/2gO4h
Doku - Flucht übers Mittelmeer
تصویر: AP Photo/E. Morenatti

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ یورپ میں مہاجرین کے خلاف مہم چلانے والے ایک گروپ نے ’یورپ کو بچاؤ‘ کے نعرے کے تحت ’کراؤڈ فنڈنگ‘ کی ایک اسکیم شروع کی تھی، جس کا مقصد ہم خیال لوگوں کی مدد سے رقوم جمع کرنا تھا۔ یہ رقوم دراصل ایک کشتی کو کرائے پر حاصل کرنے کی خاطر جمع کی گئیں۔

بحیرہ روم کے ذریعے اسپین پہنچنے کا انتہائی خطرناک راستہ

بحیرہ روم: مہاجرین اور ڈرامائی مناظر

اٹلی کی مہاجرین کو واپس بھیج دینے کی دھمکی

’جنریشن آئیڈینٹیٹی‘ Generation Identity نامی اس گروپ نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ 76 ہزار یورو کا چندہ دیں تاکہ اس رقم کی مدد سے ایک کشتی کرائے پر حاصل کرتے ہوئے بحیرہ روم کے راستے شمالی افریقہ سے یورپ پہنچنے والے مہاجرین کا راستہ روکا جائے۔

’جنریشن آئیڈینٹیٹی‘ نے بتایا ہے کہ چالیس میٹر طویل ایک کشتی گزشتہ ہفتے جبوتی سے روانہ ہو گئی۔ یہ کشتی لیبیا کے ساحل کے قریب بین الاقوامی پانیوں میں گشت کرے گی۔ دوسری طرف کئی مہاجر دوست یورپی گروپوں نے اس منصوبے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مشکل وقت میں لوگوں کی مدد کی جانا چاہیے نہ کہ ان کے راستے روکے جائیں۔

انتہائی دائیں بازو کے اس مہاجر مخالف یورپی گروپ میں شامل افراد کا تعلق فرانس، جرمنی اور اٹلی سے ہے۔ ایک بھرپور مہم کے ذریعے اس گروہ نے کراؤڈ فنڈنگ کے تحت مطلوبہ رقوم جمع کر لی تھی۔

اس گروہ کے ایک منتظم کلیمنٹ گالانٹ کا کہنا ہے کہ وہ ’ایسی نام نہاد تنظیموں کا پول کھولنا چاہتے ہیں، جو انسانوں کی مدد کرنے کا نعرہ لگاتے ہوئے اسمگلنگ مافیا کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسی تنظیموں کے ’اعمال کے خونریز نتائج برآمد‘ ہو رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر جاری کردہ ایک ویڈیو میں اپنے اس منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے گالانٹ نے کہا، ’’جب غیر قانونی مہاجرین سے بھری کشتیاں یورپی پانیوں میں داخل ہوں گی تو ہمارا مشن یہ ہو گا کہ لیبیا کے ساحلی محافظوں کو مطلع کیا جائے تاکہ وہ آ کر ان مہاجرین کو واپس لے جائیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک لیبیا کے ساحلی محافظ ان کے ریسکیو کے لیے نہیں پہنچیں گے، تب تک وہ ان غیر قانونی تارکین وطن کی خود حفاظت کریں گے۔ گالانٹ کا کہنا تھا کہ اس طرح وہ یورپ اور ان مہاجرین دونوں کو بچانا چاہتے ہیں۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ رواں سال اسی سمندری راستے سے شمالی افریقہ سے یورپ پہنچنے والے مہاجرین کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر لوگوں نے اپنا سفر لیبیا سے شروع کیا تھا۔ یورپی ممالک نے بحیرہ روم میں ان مہاجرین کو بچانے کے لیے کئی منصوبے شروع کر رکھے ہیں۔ تاہم ناقدین کے مطابق سمندر میں ایسے ریسکیو کارکنوں کی موجودگی دراصل ایسے مہاجرین کو مزید حوصلہ دیتی ہے کہ وہ بلا خوف و خطر یورپ پہنچنے کا سفر شروع کر دیں۔