1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میرکل پر ’صدارتی انداز‘ کی قیادت کا الزام

10 جنوری 2010

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو اس وقت داخلی سطح پر کئی محاذوں پر مشکلات کا سامنا ہے۔ میرکل کی قیادت کے انداز پر ان کی اپنی ہی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے چار سینئر اراکین نے شدید نکتنہ چینی کی ہے۔

https://p.dw.com/p/LPxd
جرمن چاسنلر میرکل پر ’’صدارتی سٹائل‘‘ کی لیڈرشپ اختیار کرنے کا الزامتصویر: AP

جرمن ریاستوں ہیسے، سیکسنی اور تھیورنگیا میں ’سی ڈی یو‘ کے پارلیمانی سربراہان نے اخبار’فرانکفرٹر الگیمائنے زونٹاگز سائٹنگ‘ میں ایک مشترکہ مضمون میں میرکل پر ’’صدارتی سٹائل‘‘ کی لیڈرشپ اختیار کرنے کے الزامات عائد کئے ہیں۔ ان رہنماوٴں کا کہنا ہے کہ قیادت کا یہ طریقہ اختیار کرنے سے میرکل کو ضرور فائدہ پہنچا ہے، لیکن پارٹی کونہیں۔

Bildgalerie Nach den Wahlen Presseschau
جرمنی سے شائع ہونے والے مختلف اخباراتتصویر: AP

قدامت پسند جماعت ’سی ڈی یو‘ کے ان رہنماوٴں نے اپنے مضمون میں یہ بھی لکھا ہے کہ میرکل گزشتہ برس ستمبر کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے حوالے سے بہت زیادہ ’’خوش قسمت‘‘ رہی ہیں۔کرسچن ڈیموکریٹک یونین CDU کے کم از کم چار سینئر عہدے داروں نے میرکل پر پارٹی کے مفادات کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

اس مضمون میں مزید لکھا گیا ہے کہ گزشتہ عام انتخابات کے دوران میرکل نے اپنی قدامت پسند پارٹی CDU کی رہنما کی حیثیت میں نہیں بلکہ مخلوط حکومت کی لیڈر کی حیثیت میں مہم چلائی۔’’پوری انتخابی مہم کے دوارن چانسلر میرکل قدامت پسندوں کی لیڈر نہیں دکھائی دی بلکہ انہوں نے مخلوط حکومت کی رہنما کی طرح مہم چلائی۔‘‘

Indien Deutschland Angela Merkel und Annette Schavan in New Delhi
چانسلر میرکل اور اناٹے شاوانتصویر: AP

ایک طرف جہاں ’سی ڈی یو‘ کے چوٹی کے سیاست دانوں نے میرکل پر زبردست تنقید کی ہے وہیں پارٹی کی نائب سربراہ اناٹے شاوان چانسلر کے حق میں بولی ہیں۔’’ہماری جماعت ’سی ڈی یو‘ لوگوں کی ہی جماعت ہے۔ پارٹی نے موجودہ دور کے مشکل ترین سیاسی مسائل کا حل ڈھونڈا ہے۔ یہ سب کچھ اس پارٹی کی سربراہ چانسلر میرکل کی زبردست لیڈرشپ کی وجہ سے ہی ممکن ہو سکا ہے۔‘‘

سن 2005 ء تا 2009ء انگیلا میرکل کی قیادت میں جرمنی میں وسیع تر مخلوط حکومت قائم رہی۔ اس مخلوط حکومت میں چانسلر میرکل کی قدامت پسند جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے ساتھ سینٹر،لیفٹ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی SPD بھی شامل تھی۔ سوشل ڈیموکریٹس کو گزشتہ برس کے پارلیمانی انتخابات میں زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد میرکل نے آزاد تجارت کی حامی فری ڈیموکریٹک پارٹی FDP کے ساتھ نئی مخلوط حکومت تشکیل دی۔

دریں اثناء جرمن پبلک ٹیلی وژن ’اے آر ڈی‘ کے ماہانہ عوامی جائزے کے نتائج کے مطابق میرکل کی مقبولیت میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/خبر رساں ادارے