1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میونخ، مشہور زمانہ اکتوبر فیسٹ کی تیاری عروج پر

9 اگست 2011

جنوبی جرمن شہر میونخ میں مشہور زمانہ اکتوبر فیسٹ کے حوالے سے تیاریاں پورے زور و شور سے جاری ہیں۔ اس فیسٹیول کے انعقاد میں اب صرف چھ ہفتے باقی بچے ہیں۔

https://p.dw.com/p/12DEf
تصویر: fotolia/fotodesign-jegg.de

میونخ میں مقامی افراد ان دنوں اپنی خوراک پر خاص توجہ دے رہے ہیں، تاکہ اپنے وزن میں کمی کرتے ہوئے اس فیسٹیول میں بھرپور طریقے سے شرکت کر سکیں۔ اس میلے کی خاص بات جرمن ریاست باویریا کی مشہور بیئر کے ساتھ ساتھ فیسٹیول میں شریک مقامی شہریوں کا چمڑے کے چھوٹے پاجامے اور علاقے کے دیگر مخصوص لباس زیب تن کرنا بھی ہے۔ اس کے علاوہ علاقائی موسیقی بھی اس فیسٹیول کی شان میں اضافہ کرتی ہے۔ ویزن یا اکتوبر فیسٹ کے نام سے دنیا بھر میں اس فیسٹیول کی شہرت کے باعث یہاں دکانیں کئی مہینے قبل ہی سنوارنا شروع کر دی جاتی ہیں۔ مقامی افراد اکتوبر فیسٹ کو ویزن کہتے ہیں، اس کی وجہ وہ میدان ہے، جہاں یہ فیسٹیول منعقد کیا جاتا ہے۔ اس میدان کا نام تھیریسین ویزے ہے۔

Deutschland Münchner Oktoberfest aus der Vogelperspektive
اکتوبر میلے کا ایک منظرتصویر: picture-alliance/OKAPIA

اس فیسٹیول کی تاریخ کچھ یوں ہے کہ 19ویں صدی کی ایک شہزادی تھیریسین کی شادی کے موقع پر پہلی مرتبہ اس میدان میں جشن منعقد کیا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ اسی نسبت سے اس فیسٹیول کا آغاز 17 ستمبر کو ہوتا ہے۔

دنیا بھر سے بیئر کے شوقین اس سرسبز میدان میں پہنچ کر نشے میں مکمل طور پر دھت ہو جاتے ہیں۔ اس فیسٹیول میں کئی لاکھ بیئر کی بوتلیں اور ڈرم خالی کیے جاتے ہیں۔

اس بار 17 ستمبر کو اس میلے کا آغاز میونخ کے میئر کرسٹیان آڈے مقامی لہجے میں لکڑی کے ایک ڈرم سے بیئر لیتے ہوئے "O' zapft is!" یا ''Its Tapped'' کا نعرہ بلند کرتے ہوئے کریں گے۔ وہ اس موقع پر اپنے چمڑے کے پاجامے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یہ روایتی جملہ بھی ادا کریں گے، کہ انہیں یہ پاجامہ اب بھی تنگ نہیں ہوا۔

گزشتہ برس اس فیسٹیول کے 200 ویں جشن کے انعقاد کے موقع پر اکتوبر فیسٹ کے منتظم اور سٹی کونسلر ہیلموٹ شمِڈ نے کہا تھا کہ انہیں اس بات پر انتہائی خوشی ہے کہ نوجوانوں میں اس میلے میں شرکت کے رجحان میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

Noelly Castro beim Oktoberfest 2010
اکتوبر فیسٹ میں نوجوانوں کی شرکت میں اضافے کا رحجان دیکھا گیا ہےتصویر: DW

تاہم نوجوانوں کی اس میلے میں شرکت سے ایک نقصان بھی ہوا ہے اور وہ یہ کہ یہاں ویزن کے میدان میں لگے ہزاروں ٹینٹوں میں مقامی میوزک کی بجائے بین الاقوامی موسیقی کی بھرمار بھی دکھائی دیتی ہے۔

گزشتہ برس کامیاب اکتوبر فیسٹ منعقد کرنے والے شمِڈ نے کہا تھا کہ اگر اس بار بھی تاریخی اکتوبر فیسٹ کامیاب رہا، تو انہیں یقین ہے کہ یہاں لگے بے شمار ٹینٹوں میں اگلے برس زیادہ تر مقامی موسیقی بجانے پر توجہ دی جائے گی۔

میونخ کا اکتوبر میلہ صرف ایک روایتی اور ثقافتی جشن ہی نہیں بلکہ ایک زبردست کاروباری سرگرمی بھی ہے۔ اس میلے میں ٹیبل ریزرو کروانے کا آن لائن سلسلہ مہنیوں قبل شروع ہو جاتا ہے۔ ٹکٹ ایجنسیاں ایسے بیئر ہالوں کے لیے، جہاں مختلف مشہور شخصیات وارد ہوتی ہیں، 600 سے 700 یورو یومیہ تک کے ٹکٹ بھی فروخت کرتی ہیں۔

دیگر ہالوں میں 400 یورو میں بیئر پینے کی جگہ کے ساتھ ساتھ ایک ایک لیٹر بیئر کے دو بڑے مگ بھی دیے جاتے ہیں۔

Historisches Pferderennen Oktoberfest München
اکتوبر فیسٹ کے موقع پر گھڑسوارتصویر: picture alliance/dpa

کچھ ہالز ایجنسیوں کی بجائے خود ریزرویشن کی پیشکش کرتے ہیں۔ ایسے ہالز میں 30 سے 80 یورو کے درمیان کھانے اور پینے کے کوپن دیے جاتے ہیں۔ رواں برس بیئر کے ایک لیٹر مگ کی قیمت 8 یورو ستر سینٹ سے لے کر نو یورو بیس سینٹ تک ہو گی۔

اکتوبر فیسٹیول کے موقع پر میونخ کے تمام ہی ہوٹل مکمل طور پر بک ہو جاتے ہیں اور وہاں کمروں کا کرایہ آسمان سے باتیں کرنے لگتا ہے۔ میونخ میں متعدد مقامی افراد اپنے مکانات، فلیٹس اور کمرے بھی کرایے پر دیتے ہیں، اس طرح انہیں بھی معقول رقم ہاتھ لگ جاتی ہے۔

پرائیویٹ اکاموڈیشن ویب سائٹ ویم ڈُو کی ترجمان نکولا گیونتھر کے مطابق ہر شخص چاہتا ہے کہ اسے کچھ اضافی رقم مل جائے۔ ساتھ ہی ایسے موقع پر نئے نئے لوگوں سے ملاقات کا موقع بھی ملتا ہے، جو جرمنی اور دنیا بھر سے اس میلے میں شرکت کے لیے میونخ کا رخ کرتے ہیں۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : افسر اعوان