1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میچ فکسنگ : آئی سی سی اور پی سی بی میں ٹھن گئی

21 ستمبر 2010

پی سی بی کے سربراہ اعجاز بٹ نے انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے پاکستان ٹیم کے خلاف روا رکھے جا رہے سلوک کو سازش اور مبینہ طور پر برطانوی کرکٹرز کو بھی میچ فکسنگ میں ملوث قرار دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/PHTK
آئی سی سی پاکستانی کھلاڑیوں کا میڈیا ٹرائل کر رہی ہے، اعجاز بٹتصویر: AP

آئی سی سی جانب سے سپاٹ فکسنگ کے تازہ الزامات کی فوری تحقیقات کے اعلان پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے صبر کا پیمانہ چھلک گیا ہے۔ اعجاز بٹ نے ریڈیو ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بکیز کے مطابق انگلینڈ کے کھلاڑیوں نے اوول کے ون ڈے میں مبینہ طور پر رقم لے کر17رنز میں پانچ وکٹیں گنوائیں ہیں مگر آئی سی سی نے انہیں الزامات سے کلیئر کرکے ہمیں اعتماد میں لئے بغیر پاکستان کے خلاف انکوائری شروع کر دی، جو پاکستان کرکٹ کو تباہ کرنے کی سازش ہے۔

Pakistan Cricket Manipulation
ورلڈ کپ سر پر ہے اور آئی سی سی نے ہمارے تین اہم کھلاڑی باہر نکال دیے ہیں، اعجاز بٹتصویر: AP

رواں ماہ کے شروع میں آئی سی سی پہلے ہی لارڈز ٹیسٹ میں مبینہ طور پر جان بوجھ کر نو بال کرنے کی پاداش میں پاکستانی کپتان سلمان بٹ کے علاوہ دو سرکردہ بالرز محمد عامر اور محمد آصف کو معطل کر چکی ہے۔ اعجاز بٹ نے کہا کہ آئی سی سی پاکستانی کھلاڑیوں کا میڈیا ٹرائل کر رہی ہے۔ ان کے بقول ورلڈ کپ سر پر ہے اور آئی سی سی نے ہمارے تین اہم کھلاڑی باہر نکال دیے ہیں۔’’ ہم ان سے ثبوت مانگتے ہیں تو ٹال مٹول سے کام لیا جا تا ہے۔ مگراب ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ہم نے اپنی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور پاکستان کرکٹ کو بدنام کرنے والوں کا گریبان پکڑ کر انہیں ضرور بے نقاب کریں گے‘‘۔

اعجاز بٹ کے پیش رو اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک سابق چئیرمین شہریار خان نے بھی آئی سی سی کے عجلت میں اقدام کو غلط قرار دیا ہے اور کہا کہ اسے خود ہی کھیل کی ساکھ برباد کرنے سے باز رہنا چاہیے۔ شہر یار خان نے کہا کہ آئی سی سی کی جانب سے اوول کے میچ میں برطانوی کرکٹرز کو اسپاٹ فکسنگ سے بری الذمہ قرار دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔ تاہم شہر یار خان آئی سی سی کے ساتھ چیئر مین پی سی بی کے اعلان جنگ کو سنگین سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعجاز بٹ کے آئی سی سی کے رکن ممالک کے ساتھ تعلقات اچھے نا ہونے کی وجہ سے معاملات خراب ہو رہے ہیں۔

Pakistanische Spieler im Freudentaumel
اعجاز بٹ کے آئی سی سی کے رکن ممالک کے ساتھ تعلقات اچھے نا ہونے کی وجہ سے معاملات خراب ہو رہے ہیںتصویر: AP

اس حوالے سے اعجاز بٹ کہتے ہیں کہ ان کے انگلینڈ کے علاوہ اس وقت آئی سی سی کے بیشتر رکن ممالک کے ساتھ اچھے مراسم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ’’میں نے آئی سی سی کے شرد پوار سے پاک بھارت سیریز کے انعقاد کی درخواست کی تھی مگر آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو نے اس دوران ایک نیا شوشا چھوڑ دیا‘‘۔

پی سی بی کے 72سالہ سربراہ سے جب پوچھا گیا کہ آئی سی سی اور برطانوی بورڈ کے ساتھ رسہ کشی کے مضمرات کا انہیں علم ہے تواعجاز بٹ کا کہنا تھا کہ وہ نتائج سب کے سامنے لانا چاہتے ہیں۔

گزشتہ برس لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد سے پاکستان کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی کے تعلقات میں پہلے ہی کافی سرد مہری تھی مگر اب میچ فکسنگ کے معاملے نے دونوں کو فری ا سٹائل رنگ میں اتاردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اعجاز بٹ کو موجودہ جارحانہ حکمت عملی تشکیل دینے میں حکومت پاکستان کے ہیوی ویٹس کی مکمل آشیر باد حاصل ہے۔

رپورٹ : طارق سعید

ادارت : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں