1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’میں کمانڈو ہوں، واپس آ کر مقدمات کا سامنا کروں گا‘

شمشیر حیدر18 مارچ 2016

سابق پاکستانی صدر پرویز مشرف بیرونِ ملک سفر پر عائد پابندی ختم کیے جانے کے بعد آج جمعہ اٹھارہ مارچ کو دبئی پہنچ گئے ہیں۔ مشرف کا نام مارچ 2013ء میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/1IFbo
Pakistan Pervez Musharraf in Islamabad
تصویر: AAMIR QURESHI/AFP/Getty Images

نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف آج علی الصبح کراچی سے دبئی جانے کے لیے ایئرپورٹ پہنچے تو وہ ’مطمئن‘ دکھائی دے رہے تھے۔

مشرف کی سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مشرف دبئی میں اپنی رہائش گاہ پر پہنچ چکے ہیں جہاں وہ چند ہفتے قیام کرنے کے بعد علاج کی غرض سے امریکا جائیں گے۔

مشرف کو پاکستان میں غداری، بینظیر بھٹو کے قتل سمیت کئی دیگر مقدمات کا سامنا ہے۔ ان کے وکلا کا کہنا تھا کہ انہیں فوری طور پر علاج کی ایسی سہولیات درکار ہیں جو پاکستان میں موجود نہیں ہیں۔

آل پاکستان مسلم لیگ کے دبئی میں ترجمان ڈاکٹر امجد ملک کے مطابق دبئی روانگی سے قبل مشرف کا کہنا تھا، ’’میں بیرون ملک علاج کی غرض سے جا رہا ہوں اور واپس آ کر اپنے خلاف دائر مقدمات کا سامنا کروں گا۔ میں کمانڈو ہوں، مجھے اپنے وطن سے محبت ہے۔‘‘

امجد ملک کا کہنا تھا پرویز مشرف کے علاج معالجے میں ’’چھ سے آٹھ ہفتے لگیں گے جس کے بعد وہ وطن واپس لوٹ جائیں گے۔‘‘

تاہم تجزیہ نگار حسن عسکری نے اے ایف پی سے کی گئی اپنی ایک گفتگو میں کہا کہ سابق صدر کے وطن واپس آنے کے امکانات نہایت کم ہیں۔ عسکری کا کہنا تھا کہ ان کی واپسی کی صورت میں نہ صرف حکومت کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے بلکہ وہ پاکستان کی فوج کے لیے بھی شرمندگی کا باعث بن سکتے ہیں۔

سابق فوجی حکمران بلوچ رہنما نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں بری کیے جا چکے ہیں لیکن اب بھی انہیں ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ کر کے غداری کے مرتکب ہونے، ججوں کی غیر قانونی برطرفی، لال مسجد آپریشن اور بینظیر بھٹو کے قتل جیسے مقدمات کا سامنا ہے۔

Musharraf in Karachi nach Rückkehr nach Pakistan
پرویز مشرف 2013ء میں خود ساختہ جلاوطنی ختم کر کے پاکستان واپس آئے تھے جس کے بعد ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کر دی گئی تھیتصویر: AFP/Getty Images

پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ اور بینظیر بھٹو کے بیٹے بلاول بھٹو نے مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

پاکستان کے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے گزشتہ شام مشرف کا نام ای سی ایل سے ہٹائے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشرف کے وکلاء نے ضمانت دی ہے کہ پرویز مشرف چھ ہفتوں بعد واپس آئیں گے اور اپنے خلاف جاری مقدموں میں عدالتی کارروائی کا سامنا کریں گے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں