1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئی دہلی: سال کا آغاز، گاڑیوں کو سڑکوں پر لانے کی پابندی سے

کشور مصطفیٰ1 جنوری 2016

بھارتی دارالحکومت میں فضائی آلودگی کی ریکارڈ سطح پر قابو پانے کے ایک غیر معمولی جامع پروگرام کا آغاز یکم جنوری جمعے کے روز سے ہو گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1HWmV
تصویر: picture-alliance/dpa/H.Tyagi

اس پروگرام کے تحت نئی دہلی کی سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد میں واضح کمی لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یکم جنوری تا 15 جنوری نئی دہلی میں اتوار کے علاوہ باقی تمام دنوں میں آٹھ بجے صُبح سے آٹھ بجے شام تک گاڑیاں سڑکوں پر نہیں نکلیں گی۔ اس قانون کے تحت گاڑیوں کو سڑکوں پر آنے کی اجازت کا دارومدار اُن کی نمبر پلیٹ کے آخری ہندسے پر ہوگا یعنی اس امر پر کہ آیا یہ نمبر طاق ہے یا جُفت۔

جمعہ یکم جنوری کو 17 ملین کی آبادی والے شہر نئی دہلی کی سڑکوں پر معمول کے برعکس بہت کم ٹریفک دیکھنے میں آیا۔ اس کی وجہ ایک تو اس نئے قانون کا اطلاق ہے، دوسرے یہ کہ سال نو کے پہلے دن یعنی یکم جنوری کو اسکول، کالجوں اور زیادہ تر دفاتر کی چھٹیاں ہوتی ہیں۔ زیادہ تر افراد اپنے گھروں میں ہی رہتے ہیں اور اس طرح سڑکیں عام دنوں کے مقابلے میں ویران نظر آئیں۔ نئی دہلی حکام نے 3000 پرائیویٹ بسیں کرائے پر لے کر اس شہر میں عوام کو گاڑی کی بجائے پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے نیز گزشتہ ہفتے تاہم نئی دہلی انتظامیہ نے ان قوانین سے استثناء گاڑیوں کی تفصیلات عام کی تھیں جن کے مطابق اعلیٰ سیاستدانوں، ججوں، پولیس کے محکمے اور جیل انتظامیہ کی گاڑیوں، کے علاوہ خواتین اور بیمار افراد اور ٹُو ویلر یا موٹر بائیکس اور اسکوٹر پر یہ قانون لاگو نہیں ہوگا۔ اس کے باوجود یہ منصوبہ 1998 ء کے بعد سے اب تک نئی دہلی کی تاریخ میں شہر سے فضائی آلودگی کم کرنے کی ایک ڈرامائی کوشش کی حیثیت رکھتا ہے۔

Indien Neu Delhi Verkehr
نئی دہلی میں رجسٹرڈ گاڑیوں کی تعداد قریب ساڑھے سات ملین بنتی ہےتصویر: picture-alliance/dpa/H. Tyagi

1998 ء میں ایک کورٹ نے فضائی آلودگی کے انسداد کے لیے ایک اسکیم چلائی تھی جس کے تحت تمام پبلک ٹرانسپورٹ کو سی این جی سے چلانے کو لازمی قرار دے دیا گیا تھا۔

جمعے کو نئی دہلی میں پولیس نے ٹریفک کنٹرول کو نسبتاً ہلکا رکھا۔ محض چند چوراہوں پر بنی پولیس چوکیوں سے پولیس اور سول ڈیفنس کے رضا کار سڑکوں پر نکلنے والی گاڑیوں کے نمبر پلیٹ پر نظر رکھے ہوئے تھے۔

جمعے کو اس نئے ٹریفک قوانین کی نافرمانی کرنے والوں کو محض متنبہ کیا گیا اور اُن سے جرمانے کی مُختص شُدہ 30 ڈالر کی رقم وصول نہیں کی گئی۔ ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر کرشن سنگھ کے بقول،’’ آج ہم عوام کو صرف اس بارے میں تعلیم دے رہے ہیں‘‘۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اُس کے پاس نئی دہلی جیسے شہر میں ٹریفک کنٹرول کے لیے اسٹاف کی کمی ہے جہاں عوام روز مرہ زندگی میں ٹریفک کے بنیادی قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہوتے ہیں۔

Indien Smog Symbolbild
2014 ء میں نئی دہلی دنیا کا سب سے آلودہ شہر تھاتصویر: Getty Images/AFP/R. Schmidt

نئی دہلی کے چیف منسٹر ایروند کیجروال نے جمعے کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،’’ ہمارا یہ تجربہ بتاتا ہے کہ نئی دہلی کے عوام نے ٹریفک کے نئے ضوابط کا خیرمقدم کیا ہے اور وہ شہر کی فضائی آلودگی کے سد باب کے لیے شروع کی جانے والی اس مہم کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں‘‘۔ تاہم کیجروال کا کہنا ہے کہ ٹریفک پر پابندی کے ان قوانین کے اصل اثرات کا اندازہ ویک اینڈ کے بعد ہوگا جب نئے سال کے آغاز کی چھٹیاں ختم ہو جائیں گی۔

عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق 2014 ء میں نئی دہلی دنیا کا سب سے آلودہ شہر تھا۔ نئی دہلی میں رجسٹرڈ گاڑیوں کی تعداد قریب ساڑھے سات ملین بنتی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر انتہائی فضائی آلودگی کا سبب بننے والے ڈیزل سے چلتی ہیں۔ اس کے علاوہ تعمیراتی کاموں کے سبب پیدا ہونے والی دھول، کاشتکاری اور فصلوں کے فُضلہ کو جلانے سے پیدا ہونے والا دھواں آلودگی میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔