1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئی دہلی میں پاک بھارت بات چیت، جموں وکشمیر میں چار ہلاک

عابد حسین11 ستمبر 2015

سری نگر پولیس کے مطابق بھارتی سکیورٹی فورسز نے ایک لڑائی میں دو دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ اِسی لڑائی میں دو فوجی بھی ہلاک ہو گئے۔ یہ جھڑپ کشمیر کے ایک گاؤں لاری بل کے قریب ہوئی۔

https://p.dw.com/p/1GUt1
تصویر: Getty Images/AFP/T. Mustafa

بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں جمعے کے روز پولیس نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز اور علیحدگی پسند باغیوں کے درمیان ہونے والی ایک جھڑپ میں دو بھارتی فوجیوں کے علاوہ دو علیحدگی پسند باغی بھی ہلاک ہو گئے۔ یہ جھڑپ ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان اور بھارت کے نمائندے سرحدی سکیورٹی امور پر بات چیت کر رہے ہیں۔ یہ مذاکرات بھارتی داراحکومت نئی دہلی میں ہو رہے ہیں۔ اِس دو روزہ مذاکراتی عمل میں ایک دن کی توسیع کر دی گئی ہے اور اب یہ ہفتہ بارہ ستمبر تک جاری رہیں گے۔

بھارتی جموں و کشمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس غریب داس کے مطابق سکیورٹی فورسز اور باغیوں کے درمیان جھڑپ جمعرات کی شام شروع ہوئی اور بعد میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ جھڑپ لاری بل نامی گاؤں میں ہوئی۔ یہ گاؤں سری نگر کے شمال مشرق میں ستر کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ بھارت مسلسل پاکستان پر الزام دھرتا ہے کہ وہ باغیوں کو مسلح کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں تربیت دے کر بھارت کے زیر انتظام کشمیری علاقے میں داخل کرتا رہتا ہے۔ اسلام آباد حکومت اِس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہتی ہے کہ وہ کشمیریوں کی جدوجہد کی سفارتی اور اخلاقی حمایت کرتی ہے تاکہ اُنہیں اپنی شناخت کا حق حاصل ہو سکے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کئی باغی گروپ سرگرم ہیں اور وہ گاہے گاہے مختلف مقامات پر تعینات بھارتی فوجیوں کے ساتھ مسلح جھڑپیں کرتے رہتے ہیں۔ کشمیر میں متعین بھارتی فوجیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ اب تک اِن مسلح کارروائیوں اور کشمیریوں کی سیاسی ہڑتالوں اور مظاہروں کے دوران ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں۔ انداہ لگایا گیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران بھارتی کشمیر میں رونما ہونے والے پرتشدد واقعات میں بتدریج کمی واقع ہوئی ہے۔