1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئی دہلی کی وزیر اعلیٰ کا مذاق اڑانے پر جرمانہ

14 جون 2011

نئی دہلی کی خاتون وزیر اعلیٰ شیلا ڈکشٹ کا مذاق اڑانے پر نیوزی لینڈ میں سرکاری نشریاتی ادارے TVNZ کو تین ہزار نیوزی لینڈ ڈالر کا جرمانہ کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/11Zs5
نئی دہلی کی خاتون وزیر اعلیٰ شیلا ڈکشٹتصویر: UNI

ٹیلی وژن نیوزی لینڈ نامی اس نشریاتی ادارے کے ایک مارننگ شو میں پال ہینری نامی میزبان نے گزشتہ برس بھارتی دارالحکومت میں ہونے والے کھیلوں کے کامن ویلتھ مقابلوں سے پہلے اکتوبر میں اپنے ایک پروگرام میں شیلا ڈکشٹ کا نام لے کر اس طرح مذاق اڑایا تھا کہ سٹوڈیو مین بیٹھے تمام مہمان زوردار قہقہے لگانے لگے تھے۔

نیوزی لینڈ میں ٹیلی وژن نشریات کے معیار پر نگاہ رکھنے والے قومی ادارے BSA کے مطابق ہینری کی طرف سے شیلا ڈکشٹ کا نام لے کر کیا جانے والا تبصرہ نہ صرف تضحیک آمیز تھا بلکہ غیر مہذب اور غیر اخلاقی بھی۔ اس اتھارٹی کے مطابق ہینری نے نئی دہلی کی وزیر اعلیٰ کا نام ’ڈکشٹ‘ اس کے تلفظ کے حوالے سے توڑ کر اور واضح طور پر توہین آمیز انداز میں ’ڈِک شِٹ‘ بولا تھا، جس کے معنی انتہائی نامناسب ہیں۔

Symbolbild Schleichwerbung in den Nachrichten Ukraine
BSA نامی اتھارٹی کے مطابق ہینری کا تبصرہ نہ صرف غیر اخلاقی بلکہ تعصب پر بھی مبنی تھاتصویر: DW-Montage/bilderbox.de

اپنے اسی پروگرام میں ہینری نے یہ بھی کہا تھا کہ ’ڈکشٹ‘ کا نام ’ڈِک شِٹ‘ اس لیے بالکل ٹھیک ہے کیونکہ وہ بھارتی ہیں۔ BSA نامی اتھارٹی کے مطابق ہینری کا تبصرہ نہ صرف غیر اخلاقی بلکہ تعصب پر بھی مبنی تھا۔ دوسری جانب فیئر فیکس میڈیا نامی نشریاتی ادارے نے بتایا ہے کہ پال ہینری نے اتھارٹی کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔

ہینری کو اپنے ان متنازعہ کلمات کے بعد بھارتی حکومت کی طرف سے کیے جانے والے شدید احتجاج کے نتیجے میں ٹیلی وژن نیوزی لینڈ میں اپنی ملازمت سے مستعفی ہونا پڑ گیا تھا۔ بی ایس اے کے مطابق ہینری کی غلطی کے بعد TVNZ اپنے بریک فاسٹ شو کے اس میزبان کے خلاف کافی اقدامات کرنے میں ناکام رہا تھا، جس کی وجہ سے اب اس ادارے کو جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ ساتھ ہی اس اتھارٹی نے ٹی وی این زیڈ کو پابند کیا ہے کہ وہ اپنے خلاف جرمانے کی سزا اور اس کی وجوہات کو اپنی نشریات میں بھی شامل کرے۔

اس ٹی وی چینل نے اس امر سے اتفاق کیا ہے کہ اس کے ایک میزبان ہینری کی طرف سے شیلا ڈکشٹ اور ان کے نام سے متعلق کیا جانے والا تبصرہ غیر اخلاقی تھا، جس سے تعصب کی جھلک ملتی تھی۔

دریں اثناء نیوزی لینڈ میں براڈکاسٹنگ اسٹینڈرڈز اتھارٹی کو اسی ٹیلی وژن چینل کے خلاف تین اور درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پال ہینری برطرف نہیں کیے گئے تھے بلکہ خود مستعفی ہوئے تھے اور یہ کہ ان کے آجر ٹیلی وژن نے ان کے خلاف ابھی تک کوئی بھی تادیبی اقدامات نہیں کیے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: مقبول ملک