1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نائجیریا: صدر جوتاتھن کامیاب، پرتشدد مظاہرے شروع

19 اپریل 2011

نائجیریا کے صدارتی انتخابات میں صدر گڈلک جوناتھن کی کامیابی کی اطلاعات کے بعد ملک کے شمالی علاقوں میں پر تشدد فسادات کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/10vtD
گڈلک جوناتھنتصویر: AP

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جیسے ہی ابتدائی نتائج سامنے آنا شروع ہوئے اور معلوم ہوا کہ صدر جوناتھن کو انتخابی برتری حاصل ہو گئی ہے، مسلم اکثریتی علاقوں میں لوگوں نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کئی گرجا گھروں اور مسیحیوں کے گھروں کو نذر آتش کرنا شروع کر دیا۔

ان انتخابات کے غیر حتمی سرکاری نتائج کے مطابق صدر جوناتھن نے جنوبی علاقوں میں واضح اکثریت حاصل کی جبکہ مسلم اکثریتی شمالی علاقوں میں اہم ترین اپوزیشن امیدوار محمدو بُحاری کو کامیابی حاصل ہوئی۔ تاہم بُحاری کو حاصل ہونے والی کامیابی ان کی فتح کے لیے ناکافی ثابت ہوئی۔ سابق جنرل بُحاری اور جوناتھن دونوں نے ہی فسادات کی پر زور انداز میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس وقت ملک کو سیاسی مصالحت کی ضرورت ہے۔

Muhammadu Buhari Nigeria Wahl
اہم ترین اپوزیشن امیدوار محمدو بُحاریتصویر: AP

ملکی الیکشن کمیشن کے مطابق گڈلک جوناتھن کو ستاون فیصد جبکہ بُحاری کو اکتیس فیصد ووٹ ملے ہیں۔ اپوزیشن امیدوار بُحاری نے کہا ہے کہ وہ ان نتائج کو چیلنج نہیں کریں گے تاہم اگر ان کی پارٹی ایسا کرنا چاہتی ہے تو اس کا فیصلہ وہ خود کرے گی۔

اگرچہ عالمی برداری نے کہا ہے کہ نائجیریا میں اس مرتبہ انتخابات شفاف اورغیر جانبدارانہ طریقے سے منعقد کروائے گئے ہیں لیکن بُحاری کے حامیوں نے اس دوران دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کئی حلقوں میں ووٹ ڈالنے کی شرح ناقابل یقین ہے۔ بُحاری کے حامیوں کی طرف سے پر تشدد احتجاج کے بعد حساس علاقوں میں بڑی تعداد میں سکیورٹی اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں جبکہ شمالی ریاست Kaduna میں چوبیس گھنٹے کا کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا ہے۔

دوسری طرف ایمنسٹی انٹرنیشنل نے خبردار کیا ہے کہ آبوجہ حکومت مظاہرین کے خلاف پر تشدد کارروائی ہر گز مت کرے۔ اس ادارے کے افریقہ کے لیے نائب ڈائریکٹر نے خبردار کیا ہے کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کی خاطر انسانی حقوق کی پامالی نہ کی جائے ورنہ صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں