1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نائیجر ڈیلٹا کے باغیوں کے لئے عام معافی

11 جولائی 2009

افریقہ میں انسانی حقوق کی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے تجزیہ نگاروں نے شورش زدہ نائیجر ڈیلٹا میں باغیوں کے لئے نائجیریا کی حکومت کی جانب سے عام معافی دینے کے اعلان کو علاقے کے مسائل کے مستقل حل کے لئے ناکافی قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/IlP4
نائیجر دریا کے ڈیلٹا میں متحرک تنظیم MEND کے کارکن کشتی پر سوارتصویر: picture alliance/dpa

نائجیریا میں انسانی حقوق کی تنظیم آئی ایم جی سے تعلق رکھنے والے تجزیہ نگار جوزف ایواہ کے مطابق ایمنیسٹی شورش زدہ علاقوں کے مسائل کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائیجر ڈیلٹا میں جاری شورش کو اس وقت تک ختم نہیں کیا جاسکتا جب تک اس علاقے کی مقامی آبادی کے بنیادی مسائل کو حل نہ کیا جائے۔

نائیجر ڈیلٹا میں عسکریت پسند کارروائیوں میں ملوث MEND نامی تنظیم اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ جب تک نائجیریا کی حکومت اور فوج کی مشترکہ ٹاسک فورس کی طرف سے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا رہے گا، تب تک علاقے میں اغواء کے واقعات بھی جاری رہیں گے اور اس گروپ کی مسلح جدوجہد بھی۔ MEND نامی یہ عسکریت پسند گروہ دسمبر 2005 میں اس مطالبے کے ساتھ سامنے آیا تھا کہ نائجیر ڈیلٹا میں تیل کی پیداوار میں مقامی آبادی کو سب سے زیادہ حصہ دیا جائے۔ اس گروہ کے مطابق بین الاقوامی تیل کمپنیاں نائیجیریا میں تیل کے ذخائر پر سرکاری سرپرستی میں ناجائز طور پر قابض ہیں اور اس طرح وہ مقامی آبادی کا معاشی استحصال کر رہی ہیں۔

Mitglied der Rebellengruppe MEND in Nigeria
نائیجر دریا کے ڈیلٹا میں باغی تنظیم MEND کا ایک گوریلا راکٹ لانچر کے ساتھتصویر: picture alliance/dpa

افریقہ میں تیل کی دولت سے مالامال نائیجر ڈیلٹا کا علاقہ گذشتہ چند برسوں سے مقامی عسکریت پسندوں کی جانب سے تیل کمپنیوں کے ملازمین کے اغواء اور بین الاقوامی آئل ریفائنریز پر بم دھماکوں کی وجہ سے شدید شورش کا شکار ہے۔ اس شورش کے نتیجے میں 2005ء سے نائجیریا کی بین الاقومی منڈیوں کو تیل کی برآمدات تقریبا تیس فیصد کم ہوگئی ہے۔


نائجیریا کے صدرعمرو یار آدوآ نے ملک میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے لئے اسی سال 25 جون کونائیجر ڈیلٹا میں ایسے اسلحہ برداروں کے لئے دو ماہ کے لئے معافی کا اعلان کیا تھا جو بد امنی ختم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔ ان کی یہ پیشکش اکتوبر تک موجود رہے گی۔

Öl Pipeline im Niger Delta
نائیجر دریا کے ڈیلٹا میں تیل نکالنے والا ایک کنواںتصویر: picture-alliance/dpa

اسی تناظر میں نائجیرین حکومت کی منتخب کردہ کمیٹی برائے امن و امان کے سیکریٹری کنگسلے کوکو نے کہا کہ نائیجر ڈیلٹا میں جاری عسکری بغاوت کو صرف اس علاقے میں دیرپا ترقیاتی کاموں کے ذریعے ختم کیا جاسکتا ہے۔

نائجیریئن صدر کی جانب سے باغیوں کے لئے معافی کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے یورو ایشیا گروپ کے سباسچیئن سپائیو گاربراہ نے کہا کہ نائجیریا کے صدرعمرو یار آدوآ کی غلط اور بعض دفعہ مبہم پالیسیوں کے باعث حکومتی اداروں اور نائیجر ڈیلٹا کی مقامی آبادی کے مابین اعتماد بالکل ختم ہوچکا ہے۔

صدر یار آدوآ کے جانب سے عام معافی کے اعلان کو MEND نامی باغی تنظیم نے ماننے سے انکار کردیا تھا۔ دریں اثناء نائیجر ڈیلٹا کی خود مختاری کا مطالبہ کرنے والے اس عسکری گروپ نے مزید حملوں کی دھمکی دیتے ہوئے نائجیریا میں تمام غیرملکی تیل کمپنیوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کے لئے کہا ہے۔

نائیجرڈیلٹا کے علاقے میں بین الا قوامی تیل کمپنیاں باغیوں کے حملوں کے نتیجے میں شدید نقصان اٹھا چکی ہیں، جبکہ اس سال کی آغاز سے باغیوں کے خلاف کئے جانے والی سرکاری کارروائیوں کے نتیجے میں حالات مزید بگڑتے دکھائی دے رہے ہیں۔

رپورٹ : انعام حسن خان ، ادارت : عدنان اسحاق