1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’نابینا شیخ‘ کا امریکی جیل میں انتقال

شمشیر حیدر
19 فروری 2017

بینائی سے محروم عمر عبد الرحمان کو ’نابینا شیخ‘ کہا جاتا تھا اور وہ 1993ء میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور امریکا میں کئی دیگر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کے جرم میں تا حیات قید سزا بھگت رہے تھے۔

https://p.dw.com/p/2XqtT
Ägypten Protest für Freilassung von Omar Abdul Rahman in den USA
تصویر: picture-alliance/dpa/K. Elfiqi

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے  کے مطابق 78 سالہ شیخ عمر عبد الرحمان امریکی جیل میں رحلت پا گئے ہیں۔ عبد الرحمان نابینا اسلامی اسکالر تھے جس کی وجہ سے انہیں ’نابینا شیخ‘ بھی کہا جاتا تھا۔ وہ طویل عرصے سے ذیابطیس  اور دل کے امراض میں مبتلا تھے۔

امریکی جیلوں کی بیورو نے ڈی پی اے کو بتایا کہ عبد الرحمان 1993ء سے جیل کاٹ رہے تھے۔ عبد الرحمان کا تعلق مصر سے تھا اور ان پر نوے کی دہائی میں نیویارک میں واقع ورلڈ ٹریڈ سینٹر سمیت کئی دیگر دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام تھا۔

ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر کیے گئے اس حملے میں چھ افراد ہلاک جب کہ ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ امریکی عدالت نے ’نابینا شیخ‘ کو اس حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے علاوہ امریکا میں کی گئی کئی دیگر دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرنے جیسے جرائم کا مرتکب قرار دیا تھا جس کے بعد انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

عبد الرحمان کے بیٹے محمد کے مطابق امریکی حکام نے انہیں بتایا کہ ان کے والد کا انتقال شمالی کیرولینا کی جیل میں ہوا جہاں اچانک ان کی طبیعت بگڑ گئی تھی۔

مصری اخبار کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں محمد کا کہنا تھا، ’’میرا ان سے آخری رابطہ دو ہفتے قبل ہوا تھا۔ اپنی زوجہ سے ٹیلی فون پر کی گئی اپنی آخری گفتگو میں بھی انہوں نے بتایا تھا کہ ان (عمر عبد الرحمان) کی طبیعت کافی خراب ہے اور عنقریب ان کا انتقال ہو جائے گا۔‘‘

شیخ عمر عبد الرحمان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ امریکا نے شیخ کو صرف اس وقت کے مصری حاکم حسنی مبارک کو خوش کرنے کے لیے گرفتار کیا تھا۔ شیخ عمر بنیاد پرست گروپ ’الجامعہ الاسلامیہ‘ کے روحانی پیشوا تھے۔ اس گروپ پر متعدد قاتلانہ حملوں اور مصری صدر حسنی مبارک کا اقتدار ختم کرنے کے لیے  پُرتشدد مہم شروع کرنے جیسے الزامات تھے۔

پیدائشی نابینا شیخ عمر 1990ء میں مصر سے فرار ہو کر امریکا چلے گئے تھے جہاں انہوں نے نیو جرسی کی ایک مسجد میں تدریس شروع کر رکھی تھی۔ ان کے حامیوں کے ایک گروہ کو 1993ء میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر کیے گئے بم حملوں میں ملوث پایا گیا تھا۔ اسی برس کے اواخر میں عمر عبد الرحمان کو امریکا میں اقوام متحدہ کی عمارت سمیت کئی دیگر مقامات پر دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔