1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نسلی تعصب کی مخالف ریلی اسلام مخالف ریلی کے آمنے سامنے

عابد حسین28 مئی 2016

جنوب مشرقی آسٹریلیا میں نسلی تعصب کے خلاف نکالی جانے والی ریلی کو اسلام مخالف ریلی کے شرکاء کے حملے کا سامنا کرنا پڑا۔ پولیس نے کم از کم سات افراد کو مختلف الزامات کے تحت حراست میں لے لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IwJz
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Tsikas

’نو ریس ازم ریلی‘ کا اہتمام سوشلسٹ الائینس گروپ نے میلبورن شہر کے شمالی نواحی علاقے کوبُرگ میں کیا تھا۔ اِس ریلی کا آمنا سامنا دائیں بازو کے یونائیٹڈ پیٹریاٹ فرنٹ کی اسلام مخالف ریلی کے شرکاء سے ہو گیا۔

دونوں ریلیوں کے شرکاء نے مدِ مقابل آتے ہوئے ایک دوسرے کے خلاف زوردار نعرے بازی شروع کر دی تھی اور یہ اشتعال کا باعث بن گیا۔ مشتعل شرکا ایک دوسرے سے ہاتھا پائی کے قریب تھے لیکن پولیس کی بھاری نفری نے صورت حال کو پرتشدد اور مزید خراب ہونے سے بچا لیا۔

اِن ریلیوں کے مابین ممکنہ تصادم کے پیش نظر انتظامیہ نے پہلے سے ہی پانچ سو پولیس اہلکار متعین کر دیے تھے۔ ان اہلکاروں نے ریلیوں کے شرکاء کے درمیان شدید لڑائی کو پھیلنے نہیں دیا۔

Anti Islam Demo in Sydneyق
آسٹریلیا میں اسلام مخالف اب تک آٹھ ریلیاں نکال چکے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/Tsikas

ہاتھا پائی کرنے کی کوشش کرنے والے سات افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے ان افراد کی عمریں اٹھارہ سے تینتیس برس کے درمیان بتائی ہیں۔ ان افراد پر ہنگامہ آرائی کرنے کے علاوہ ڈکیتی اور ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر ہاتھ اٹھانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ وکٹوریا پولیس کے مطابق نو ریس ازم ریلی کی آمد کا اسلام مخالف ریلی کے شرکا خاصے دیر سے انتظار بھی کرتے رہے تا کہ جب وہ پہنچیں تو وہ اُن کے خلاف نعرے بازی کر سکیں۔

پولیس نے یہ بھی بتایا کہ دونوں ریلیوں کے کئی شرکاء نے چہرے ڈھانپ رکھے تھے اور خاص طور پر دائیں بازو کی ریلی کے شرکاء نے آسٹریلیا کے جھنڈے اٹھانے کے علاوہ انہیں زیب تن بھی کر رکھا تھا۔

نو ریس ازم ریلی کے منتظمین کے مطابق اُن کی ریلی کا مقصد قدیمی مقامی آبادی کے علاقوں کی جبری بندش، آسٹریلیا سے باہر مہاجرین کے کیمپوں کو فوراً ختم کرنے اور آسٹریلیا میں ’اسلامو فوبیا‘ کے پھیلتے رجحان کے خلاف احتجاج کو پلان کیا گیا تھا تا کہ حکام بالا اُن کے مطالبات کو سن سکیں۔ ریلی میں دائیں باز و کے فرنٹ کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

دوسری جانب دائیں بازو کی ریلی کے شرکاء نے یونائیٹڈ پیٹریاٹ فرنٹ کے فیس بک پیج پر لکھا کہ اُن کا سب سے بڑا جرم اُن کا سفید فام ہونا ہے اور ان کی ریلی کو نسل پرستانہ قرار دینا بھی غلط ہے۔ فرنٹ کے خیال میں جو لوگ ایسی سوچ کے حامل ہیں وہ اصل میں آسٹریلیا مخالف ہیں۔ اپنے مخالفین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ آسٹریلیا کے شہریوں کو نیچا دکھانے کی کوشش میں ہیں جبکہ وہ اپنے ملک کا جھنڈا بلند کرنے کی کوشش میں ہیں۔ حالیے عرصے کے دوران آسٹریلیا میں اسلام مخالفوں کی یہ آٹھویں ریلی تھی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں