1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نسل پرست نیو نازيوں کا انٹرنيٹ پراپيگنڈا، خصوصاً نوجوانوں کے لئے خطرہ

25 اگست 2010

انٹرنيٹ ايک بہت آزاد ميڈيا ہے۔ ہر شخص انٹرنيٹ پر معلومات حاصل کرسکتا ہےاور دوسروں سے مکالمت اور رابطے قائم کرسکتا ہے۔ ليکن دنیا بھر ميں اس تقريباً لا محدود ذريعہء مکالمت اور معلومات کے ذخیرے کے کچھ منفی پہلو بھی ہيں۔

https://p.dw.com/p/OvyS
تصویر: dpa

ان منفی پہلوؤں ميں سے ايک يہ بھی ہے کہ انٹرنيٹ کے صفحات کو غلط مقاصد کےلئے بھی استعمال کيا جاسکتا ہے مثلاً نازی اور نسل پرستانہ پراپيگنڈے کے لئے۔ جرمنی کا وفاقی دفتر برائے سياسی تعليم دوسری تنظيموں کے ساتھ مل کر انٹرنيٹ ہی کے ذريعے اس کی روک تھام کرنا چاہتا ہے۔

جرمنی کے وفاقی صوبوں کی نوجوانوں کی تحفظ کی وزارتوں نے سن 1997ء ميں " يوتھ پروٹيکشن نيٹ " کے نام سے ايک تنظيم قائم کی تھی۔ اس نے پتہ چلايا ہے کہ نيو نازی تحریکسے وابستہ لوگ تقريباً 1900 ويب سائٹس پر اپنا نفرت انگيز اورانسان دشمن پراپيگنڈا پھيلا رہے ہيں۔ فيس بک يا يو ٹيوب جيسے ويڈيو پليٹ فارموں پرتو ان کی تحريروں اور اسپاٹس کی تعداد اس سے بھی کہيں زيادہ ہے۔

Jahresrückblick 2005 Januar Auschwitz Jahrestag
نیو نازی بالخصوص یہودیوں کے خلاف نفرت پھیلاتے ہیںتصویر: AP

دائيں بازو کی انتہا پسندی سے متعلق شعبے کے سربراہ اشٹيفن گلازر نے کہا کہ نيو نازی نيٹ ورکس کی تعداد چند برسوں کے اندر ہی تين گنا بڑھ کر 90 ہو گئی ہے۔ گلازر کا کہنا ہے کہ انہيں اس سال انٹر نيٹ پر، صرف دائيں بازو کی انتہا پسند سياسی جماعت اين پی ڈی ہی کی، جس کے نمائندے دو صوبائی اسمبليوں ميں بھی موجود ہيں، 200 سے زائد پيشکشيں ملی ہيں۔

نيو نازيوں کی ان ويب سائٹس کا ہدف يا مرکزی موضوع ہميشہ وہی انسان دشمن اورگھسا پٹا ہوتا ہے يعنی سفيد نسل کی برتری اور يہوديوں اورغير ملکيوں سے نفرت۔ اس سلسلے ميں نفرت پھيلانے والے يہ نيو نازی مبلغ مختلف طريقے استعمال کرتے ہيں۔ کبھی مشہور قومی نغموں اور بچوں کے گيتوں کوتبديل کرکے نازی گيتوں ميں ڈھالا جاتا ہے اور کبھی کھلم کھلا تشدد پر ابھارا جاتا ہے۔

کم ازکم سياسی طور پر ناتجربہ کار نوجوانوں کے لئے پہلی نظر ميں يہ پہچاننا ممکن نہيں ہوتا کہ يہاں کن نظريات کو پھيلايا جارہا ہے۔ اکثريہ مواد غير واضح ہوتا ہے ليکن اس ميں جذبات ابھارنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ايک مثال يہ ہے،’’ نيشنل سوشلزم، نيشنل سوشلزم۔ کئی بزدل نسليں بيت چکی ہيں۔ ہوئرس وردا کے مظاہرے ميں سب ہی شرکت کے لئے آئيں۔ دوسروں کو بھی اس کی خبر پہنچا دو۔‘‘

يوتھ پروٹيکشن نيٹ کی معلومات کے مطابق روزانہ تقريباً 10 ہزار افراد، نيو نازيوں کے بلاگز اور ڈاؤن لوڈ پليٹ فارمس کو استعمال کرتے ہيں۔ گلازر کا کہنا ہے کہ اس بارے ميں کوئی چھان بين نہيں کی گئی کہ يہ افراد کون ہيں اور انٹرنيٹ پر اس نفرت انگيز گھناؤنے پراپيگنڈے کا اُن پر کيا اثر پڑا۔

Goran Davidovic NO FLASH
دائيں بازو کے انتہا پسند اور نسل پرست نازی نظريات رکھنے والے اپنے پراپيگنڈے کے لئے انٹرنيٹ کا بھرپور اور شرمناک استعمال کررہے ہيںتصویر: AP

يوتھ پروٹيکشن نيٹ نے خصوصاً نوجوانوں کو نيو نازی پراپيگنڈے سے خبردار کرنے کے لئے ايک ويڈيو کلپ بھی تيار کیا ہے جس کا ہدف ہے،’’ ہم آن لائن ہيں تاکہ نيونازی آف لائن چلے جائيں۔‘‘

’’انڈر گراؤنڈ کنسرٹ اوراجتماعيت کی باتيں کرنے والوں کے دھوکے ميں مت آؤ۔ يہ نيو نازی ہيں۔ يہ، آزادیء رائے کی خوبصورت باتيں کرنے والے، مختلف رائے رکھنے والوں کے سب سے بڑے دشمن ہيں۔ تم ان کے خلاف مزاحمت کر سکتے ہو اور دوسروں کو بھی نازيوں سے خبردار کر سکتے ہو۔‘‘

يوتھ پروٹيکشن نيٹ کو، انٹرنيٹ سہولت مہيا کرنے والی کمپنيوں سے رابطہ قائم کرنے پر نيونازی ويب سائٹس کو انٹر نيٹ سے نکال باہر کرانے ميں اکثر کاميابی ہوتی ہے۔ کيونکہ تعزيراتی لحاظ سے قابل سزا ويب سائٹس ميں سے دوتہائی کے سرور غير ممالک ميں ہيں، اس لئے يوتھ پروٹيکشن نيٹ کو بين الاقوامی تعاون پر بھی انحصار کرنا پڑتا ہے۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں