1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نقصانات کا ازالہ کون کرے گا؟

19 جولائی 2010

خلیج میکسیکو میں برٹش پٹرولیم کے کنویں سے تیل کے اخراج کی وجہ سے جو نقصانات ہوئے ہیں اس کے ازالے کے لئے بہت بڑی رقم درکار ہوگی۔ اس حوالےسے اب یہ سوالات اٹھ رہیں ہی‍ں کہ آیا بی پی اسے پورا کر سکے گی یا نہیں۔

https://p.dw.com/p/OPLN
تصویر: BP

برٹش پٹرولیم کے لئے اتنے بڑے پیمانے پر ہونے والے نقصانات کا خرچہ اٹھانا مشکل ہو گا۔ لیکن اس تباہی سے متاثر ہونے والے ساحلوں پر آباد باشندے امید کررہے ہیں کہ بی پی اپنے ان وعدوں کو پورا کرے گی، جو اس نے کئے تھے۔ مئی میں امریکی کانگرس کے سامنے بی پی چیف لیمرمکے نے کہا تھا کہ ان کی کمپنی تیل کے اخراج سے ہونے والی تباہی کے اخراجات برداشت کرے گی اور متاثرین کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کرے گی۔

لیکن یہ بات بہت واضع ہے کہ ڈیپ واٹر ہوریزون نامی اس پلیٹ فارم کی تباہی بی پی کے لئے بہت مہنگی پڑ رہی ہے۔ کیونکہ امریکی قانون کے مطابق اس کمپنی کو سمندر میں بہنے والے تیل کے ہر قطرے کی قیمت ادا کرنے کو کہا جاسکتا ہے جوکہ 27 ڈالر فی لیٹر سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے، جس کے باعث ناقدین بی پی پر رسنے والے تیل کی مقدار کو چپھانے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔

بی پی کے مطابق خلیج میکسیکو میں تیل کے اخراج کی روک تھام کی کوششوں، متاثرین کی امداد اور دیگر کاوشوں میں کمپنی کے اب تک تقریبا 3.5 بلین ڈالر خرچ ہوچکے ہیں۔ جبکہ وائٹ ہاؤس کے ساتھ کئے جانے والے ایک سمجھوتے میں20 بلین ڈالر کی مالیت کے فنڈ پر اتفاق رائے ہو چکا ہے۔ اس فنڈ سے ان ماہی گیروں کو رقم کی ادائیگی کی جائے گی، جنہوں نے اس آفت کی وجہ سے اپنا روزگار کھویا ہے۔ لیکن اتنے زیادہ نقصانات کے ازالے کے لئے 20 بلین ڈالر کی یہ رقم کافی ہوگی یا نہیں اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

Obama Golf von Mexiko Öl Umweltkatastrophe BP
باراک اوباما نے ایک بار پھر بی پی سے واضع الفاظ میں کہا کہ انہیں نہ صرف ماحولیاتی آلودگی کی قیمت چکانا ہو گیتصویر: AP

امریکی صدر باراک اوباما اسی وجہ سے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ بی پی صرف فنڈ کی ادائیگی کرکے خود کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتی۔ خلیج میکسیکوکے ساحلوں پر آباد افراد اپنے مستقبل کے بارے میں کافی فکرمند ہیں۔ کیونکہ یہاں تیل کے بہاؤ کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لئے کئی سال کا عرصہ درکار ہو گا اور اسی وجہ سے باراک اوباما نے ایک بار پھر بی پی سے واضع الفاظ میں کہا کہ انہیں نہ صرف ماحولیاتی آلودگی کی قیمت چکانا ہو گی بلکہ تیل کی صفائی اور وہاں کی آبادی کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ بھی کرنا ہوگا۔

وہاں کی آبادی امریکی حکومت اور بی پی کے درمیان تیل کی آلودگی کے نقصانات کو پورا کرنے کے حوالےسے کئے جانے والے سمجھوتے پر مایوس ہیں۔ تاہم وہ یہ بھی نہیں چاہتے کہ برٹش پٹرولیم، جو سالوں سے یہاں مصروف کار ہے دیوالیہ ہوکر جانے پر مجبور ہو۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ اس علاقے کے لئے مزید نقصان کی بات ہوگی۔ لیکن وہ بی پی سے اپنے ہونے والے نقصان کا مطالبہ بدستور کر رہے ہیں۔ امریکی ریاست لوئیزیانہ اب تک بی پی سے دو بار، ان ماہی گیروں کے لئے، جو روزگار کے کھو دینے کے باعث بہت خوفزدہ ہیں اور ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہوئے ہیں، دس ہزار امریکی ڈالر کا مطالبہ کرچکی ہے، جس کا ابھی تک کوئی مثبت جواب برآمد نہیں ہوا ہے۔

رپورٹ: بریخنا صابر

ادارت : عدنان اسحاق