1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نو منتخب افغان پارلیمان کا افتتاحی اجلاس مؤخر

20 جنوری 2011

افغان صدر حامد کرزئی نے نو منتخب پارلیمان کا افتتاحی اجلاس ایک ماہ کے لیے مؤخر کر دیا ہے۔ اس تاخیر کا مقصد گزشتہ برس کے انتخابات میں دھاندلیوں کے مبینہ الزامات کی جانچ پڑتال کے لیے مناسب وقت فراہم کرنا بتایا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/zzsk
تصویر: AP

افغان پارلیمانی انتخابات کے دوران مبینہ دھاندلیوں کے لئے تشکیل دیے گئے خصوصی ٹریبیونل نے صدر کرزئی سے درخواست کی تھی کہ وہ نومنتخب پارلیمان کا افتتاحی اجلاس ایک ماہ کے لئے مؤخر کر دیں تاکہ وہ اپنی تحقیقات مکمل کر سکیں۔ ٹریبیونل کے سربراہ اور جج صدیق اللہ حقیق نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم ستمبر میں منعقدہ انتخابات کے دوران موصول ہونے والی 430 شکایات کی چھان بین کر رہی ہے، اور انہیں اس حوالے سے جامع تحقیق کے لئے مزید وقت درکار ہو گا۔

اس درخواست کے موصول ہونے کے بعد صدر کرزئی نے کہا ہے کہ اب پارلیمان کا افتتاحی اجلاس تیئس جنوری کے بجائے بائیس فروری کو بلایا جائے گا۔ افغان صدارتی محل سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فروری کے بعد مبینہ دھاندلیوں کی جانچ پڑتال کے لئے ٹریبیونل کو مزید وقت فراہم نہیں کیا جائے گا۔ حقیق نے بتایا ہے کہ ملک بھر سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ صدارتی انتخابات کے دوران فراڈ ہوا ہے۔

Hamid Karzai PK in Kabul
افغان صدر حامد کرزئیتصویر: AP

افغان صدر حامد کرزئی نے گزشتہ ماہ ہی یہ ٹریبیونل قائم کیا تھا کہ تاکہ فراڈ کے الزامات کے بعد ان کی خراب ہوتی ساکھ کو بحال کیا جا سکے۔ ان انتخابات کے بعد شکست خوردہ امیدواروں نے الیکشن کمیشن پر دھاندلی میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کرتے ہوئے از سر نو انتخابات کا مطالبہ کیا تھا۔ اس دوران افغان اٹارنی جنرل نے بھی ان انتخابات کے نتائج کو کالعدم قرار دیے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔

دوسری طرف ایسے خدشات بھی موجود ہیں کہ انتخابات میں ہار جانے والے امیدوار اس ٹریبیونل کے فیصلے کو تسلیم کریں گے یا نہیں۔ کیونکہ افغان سیاسی پارٹیاں اور آزاد امیدواروں نے اس ٹریبیونل کی قانونی حیثیت کو چیلنج کر رکھا ہے۔ صدر کرزئی پر الزامات عائد کیے جا رہے کہ وہ صدارتی انتخابات کے نتائج کو تبدیل کرنے کے بعد ایک فرمانبردار پارلیمان کی خواہش رکھتے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں