1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نيو نازی جرمنی ميں اب بھی سرگرم عمل

1 دسمبر 2011

جرمنی ميں ايک زير زمين نيو نازی گروہ کئی برسوں تک غيرملکيوں کو قتل کرتا رہا ليکن اُسے پکڑا نہيں جا سکا، جس کی کئی وجوہات ہيں۔ اُس کا سراغ اتفاقاً ملنے کے بعد يہ انکشاف ہوا ہے کہ اُس نے 10 غير ملکيوں کو قتل کيا۔

https://p.dw.com/p/13KrP
تصویر: dapd

اب يہ بھی پتہ چل رہا ہے کہ ملک کی دائيں بازو کی انتہا پسند سياسی جماعت اين پی ڈی سے بھی اس نيو نازی گروہ کے روابط ہيں۔

دوسری عالمی جنگ برپا کرنے والے جرمن نازيوں کے اثرات سے اس ملک کو ابھی تک چھٹکارا نہيں مل سکا ہے۔ ايسے گروہ مختلف قسم کی انسانيت دشمن سرگرميوں ميں ملوث رہتے ہيں، جو اپنی نسلی برتری کے خبطی تصورات کے نہ صرف قائل ہيں بلکہ غير ملکيوں کو قتل کرنے تک سے بھی نہيں چوکتے۔ ايسا ہی ايک گروہ، جو بالکل اتفاقاً پکڑا گيا ليکن جس کے بارے ميں حکام کوپہلے سے علم بھی تھا، کئی برسوں سے جرمنی ميں مقيم غير ملکيوں کو قتل کر رہا تھا۔ اندازہ ہے کہ اس نے 10 غير ملکيوں کو قتل کيا۔

وفاقی محکمہء انسداد جرائم کے صدر يورگ سيرکے
وفاقی محکمہء انسداد جرائم کے صدر يورگ سيرکےتصویر: picture-alliance/dpa

اس نيو نازی گروہ کی قتل و غارت گری کے انکشاف سے ملک ميں عام طور پرغم و غصہ اور شرمندگی پائی جاتی ہے۔ وفاقی وزير داخلہ فريڈرش اب ايک ايسے قانون کی تياری ميں مصروف ہيں، جس کے تحت تشدد پر آمادہ دائيں بازو کے انتہاپسندوں کے تمام بينک اکاؤنٹس، ٹيليفون رابطوں اور اُن سے رابطے رکھنے والے تمام افراد کا ايک مرکزی کمپيوٹر ميں اندراج کيا جائے گا۔ تمام حکام، وفاق اور صوبوں کے انسداد جرائم کے اہلکار، وفاقی پوليس، آئينی تحفظ کا محکمہ اور ملٹری انٹيليجينس سروس اس کے پابند ہوں گے کہ وہ تمام حاصل شدہ معلومات کو اس مرکزی کمپيوٹر يا رجسٹر ميں درج کريں۔ اُن کی اسلحے کے استعمال کی صلاحيت اور اپنے ساتھيوں سے ملنے کی جگہوں کے بارے ميں بھی اطلاعات مرکزی رجسٹر ميں داخل کی جائيں گی۔

 پوليس نے ايک اور شخص کو نيو نازی دہشت گرد گروہ کی مدد کرنے کے شبے ميں حراست ميں لے ليا ہے۔ انتہا پسند پارٹی اين پی ڈی کے  36 سالہ سابق رکن پر چھ قتل کرنے ميں نيو نازی گروہ کی مدد کرنے اور اُنہيں اسلحہ فراہم کرنے کا سخت شبہ کيا جا رہا ہے۔

وفاقی محکمہء انسداد جرائم يورگ سيرکے نے کہا کہ انہيں پورا يقين ہے کہ تفتيشی حکام کو قتل کی وارداتيں کرنے والے نيونازی گروہ اور سياسی جماعت اين پی ڈی کے درميان مزيد مجرمانہ روابط کا بھی سراغ ملے گا۔

نيو نازی دہشت گرد گروپ کی مدد کے سخت شبے ميں ايک اور گرفتاری
نيو نازی دہشت گرد گروپ کی مدد کے سخت شبے ميں ايک اور گرفتاریتصویر: picture-alliance/dpa

ادھر جرمنی ميں مسلمانوں کی مرکزی کونسل نامی تنظيم کے چئيرمين ايمان مزاييک نے کہا کہ نيونازی گروہ کے ہاتھوں قتل ہونے والوں اوراُن کے متاثرين کو ايک لمبے عرصے تک ان کے حال پر چھوڑ ديا گيا اور اب مقتولين کی ياد ميں ہونے والی ايک تقريب صحيح قدم ہوگا، جس ميں تلاوت قرآن بھی کی جائے گی۔

ترکی کے وزير خارجہ داؤت اوگلو آج جرمنی کے شمالی شہر ہيمبرگ پہنچے ہيں، جہاں وہ سن 2001 ميں اس نيونازی ٹولے کے ہاتھوں قتل ہونے والے ايک ترک دکاندار کے لواحقين سے ملاقات اور اظہار ہمدردی بھی کريں گے۔

رپورٹ: شہاب احمد صديقی / خبر رساں ادارے

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں