1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیتن یاہو اور مچل کی ملاقات موخر

رپورٹ: شامل شمس، ادارت: مقبول ملک24 جون 2009

اسرائیلی حکومت کے ترجمان کے مطابق یورپ کے دورے پر آئے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو اور امریکی مندوب برائے مشرقِ وسطیٰ جارج مچل کے درمیان طے شدہ ملاقات موخر کردی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/IaZh
امریکی مندوب جارج مچل اور اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہوتصویر: AP
Symbolbild Obama Besuch Nahost
امریکی صدر باراک اوباما کے صدر بننے کے بعد اسرائیل اور امریکہ کے درمیان تعلقات نچلی ترین سطح پر پائے جاتے ہیں

اسرائیلی وزیر اعظم بین یامن نیتن یاہو فرانسیسی دارالحکومت پیرس پہنچ چکے ہیں۔ یہ نیتن یاہو کا اسرائیلی وزیرِ اعظم منتخب ہونے کے بعد یورپ کا پہلا دورہ ہے۔ جمعرات کے روز نیتن یاہو کی امریکی صدر کے مشرقِ وسطیٰ کے لئے خصوصی ایلچی جارج مچل کے ساتھ ملاقات طے تھی تاہم اسرائیلی حکام کے مطابق یہ ملاقات موخر کردی گئی ہے۔ اسرائیلی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ دفاع ایہود باراک اگلے ہفتے واشنگٹن میں جارج مچل سے ملاقات کریں گے۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو اور جارج مچل کے درمیان پہلے سے طے شدہ ملاقات کو موخر کرنے کے بارے میں اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات اس لیے ملتوی کی گئی ہے کہ اسرائیل مشرقِ وسطیٰ تنازعے کے حوالے سے مزید ’تیاری‘ کرنا چاہتا ہے۔

مبصرین کے مطابق اس ملاقات کا موخر ہونا اسرائیل اور امریکہ کے درمیان شرقِ اوسط کے تنازعے کے حوالے سے پیدا ہونے والے اختلافات ہیں۔ امریکی صدر باراک اوباما غربِ اردن میں اسرائیل کی جانب سے یہودی شہریوں کی مزید آبادکاری کو فوری طور روکنے کا مطالبہ کرچکے ہیں جب کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو اس حوالے سے کہہ چکے ہیں کہ یہودی بستیوں کی آبادی میں ’قدرتی‘ طور پر ہونے والے اضافے کو روکا نہیں جائے گا۔

Schweiz ILO Internationale Arbeits Organisation in Genf - Nicolas Sarkozy Präsident Frankreich
فرانسیسی صدرنکولا سارکوزی نے بھی اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غربِ اردن میں یہودی آبادکاریوں کو مکمل طور پر روک دےتصویر: AP


فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نیتن یاہو کی جانب سے مشرقِ وسطیٰ کے مسئلے کے حل کے لئے ان کی طرف سے دو ریاستوں کے قیام کی حمایت پر مسرت کا اظہار کرچکے ہیں۔ تاہم یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ نیتن یاہو کے مطابق وہ ایک ایسی فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتے ہیں جس کے پاس اپنی کوئی فوج نہ ہو اور جس میں یروشلم بھی شامل نہ ہو۔ فلسطینی حکومت ان شرائط پر مذاکرات کے لئے آمادہ دکھائی نہیں دیتی۔ فرانسیسی صدرنکولا سارکوزی نے بھی اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غربِ اردن میں یہودی آبادکاریوں کو مکمل طور پر روک دے۔

مبصرین کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت اور اسرائیل سے غربِ اردن میں آبادکاریوں کو روکنے کے مطالبے نے دونوں ممالک کے درمیان ایک ایسی خلیج حائل کردی ہے جس کی نظیر امریکہ اسرائیل تعلقات میں اس سے پہلے نہیں ملتی۔ یہ پہلا موقع ہے جب اس مسئلے پر امریکہ اور اسرائیل متفق دکھائی نہیں دیتے۔ نیتن یاہو کے ساتھ یورپ کے دورے پر آئے ہوئے ایک سینئر اسرائیلی اہلکار کے بقول غربِ اردن میں آبادکاریوں کے مسئلے پر امریکی انتظامیہ اور اسرائیلی حکومت میں اختلافات کو دور کرنے کے لئے سخت محنت کرنا ہوگی۔

فرانس کے دورے پر گئے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو فرانسیسی حکام کے ساتھ ایران کے حالیہ سیاسی بحران پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔