1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیتن یاہو اور کیری کا اشتعال انگیزی ختم کرنے کا مطالبہ

افسر اعوان22 اکتوبر 2015

امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے آج جرمن دارالحکومت برلن میں ملاقات کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس اشتعال انگیزی کا سلسلہ فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GsdT
تصویر: Reuters/C. Allegri

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ان حملوں کی مذمت کی۔ جان کیری نے تمام طرح کی اشتعال انگیزی اور تشدد کو روکنے پر زور دیا جبکہ نیتن یاہو نے خاص طور پر فلسطینی صدر محمود عباس پر براہ راست الزامات کو دہرایا اور کہا کہ وہ مقدس مقامات کے بارے میں اسرائیل کے خلاف ’جھوٹ پھیلا‘ رہے ہیں۔ نیتن یاہو کے مطابق، ’’اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ حملوں کی اس لہر کی براہ راست وجہ اشتعال انگیزی ہے، حماس کی طرف سے اشتعال انگیزی، اسلام پسندوں کی تحریک کی اسرائیل میں اشتعال انگیزی اور مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ صدر عباس اور فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اشتعال انگیزی۔‘‘

نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا، ’’میرے خیال میں اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری کھلے طور پر صدر عباس سے بات کرے کہ وہ اسرائیل کے بارے میں جھوٹ پھیلانا بند کریں۔ جھوٹ کہ اسرائیل ٹیمپل ماؤنٹ کی موجودہ صورتحال کو تبدیل کرنا چاہتا ہے، جھوٹ کہ اسرائیل مسجد الاقصیٰ کو مسمار کرنا چاہتا ہے، جھوٹ کہ اسرائیل فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے۔ یہ تمام باتیں غلط ہیں۔‘‘

فلسطینی اسرائیل پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ یروشلم میں واقع مقدس مقامات کے حوالے سے صورتحال میں تبدیلی کرنا چاہتا ہے۔ اب تک کی صورتحال کے مطابق یہودی ان جگہوں پر جا سکتے ہیں مگر وہاں عبادت نہیں کر سکتے۔ فلسطینی خاص طور پر ان مقامات پر آنے والے یہودیوں کی تعداد میں مسلسل اضافے کا ذکر کرتے ہیں کہ یہودی اس جگہ پر اپنی زیادہ موجودگی اور عبادت کرنے کا حق حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

نیتن یاہو نے ان الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ تناؤ میں کمی کا ایک ہی راستہ ہے کہ اشتعال انگیزی کو ختم کیا جائے۔

جان کیری آج جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر اشٹائن مائر سے بھی ملاقات کر رہے ہیں
جان کیری آج جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر اشٹائن مائر سے بھی ملاقات کر رہے ہیںتصویر: Reuters/C. Allegri

تاہم امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے وسیع معنوں میں بات کی اور محض فلسطینی صدر محمود عباس کو اس کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہمیں اشتعال انگیزی روکنا ہو گی، ہمیں تشدد روکنا ہو گا۔‘‘ کیری کا کہنا تھا کہ انہوں نے گزشتہ روز محمود عباس اور اردن کے شاہ عبداللہ سے بات کی ہے اور دونوں نے صورتحال میں بہتری کے لیے کوششوں کی یقین دہانی کرائی ہے۔ عباس اور عبداللہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کیری کا مزید کہنا تھا، ’’مجھے یقین ہے کہ لوگ تناؤ میں کمی چاہتے ہیں۔‘‘ کیری ہفتہ 24 اکتوبر کو عمان میں دونوں رہنماؤں سے ملاقات بھی کریں گے۔

برلن پہنچے جان کیری آج جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر اشٹائن مائر سے بھی ملاقات کر رہے ہیں۔ وہ ویانا روانگی سے قبل یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی سے بھی ملیں گے۔