1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیویارک: زرداری کی پریس کانفرنس

24 ستمبر 2008

صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ عوام کو سمجھنا ہو گا کہ پاکستان حالت جنگ میں‌ ہے ۔ دہشت گردی کی خلاف جاری جنگ امریکہ کی نہیں بلکہ پاکستان کی اپنی جنگ ہے۔

https://p.dw.com/p/FOS4
تصویر: picture-alliance/ dpa

نیویارک میں‌پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں کہا کہ صدر بش پاکستان کی خود مختاری پر یقین رکھتے ہیں۔ صدر کا کہناتھا کہ آئی۔ایس۔آئی کے کردار پر امریکی حکام سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ صدر نے کہا کہ ان کا امریکہ کا دورہ سرکاری دورہ نہیں وہ پہلا سرکاری دورہ چین کا کریں گے۔ صدر نے مزید کہا کہ بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر پر بات کی جائے گی۔

Treffen Bush und Zardari in New York
پاکستانی صدرآصف علی زرداری نے امریکی صدر جارج بش سے ملاقات کیتصویر: AP


ان کا کہنا تھا کہ کشمیر پر فیصلہ کرنے کی قوت حکومت کے بجائے پاکستانی عوام کے پاس ہے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے صدر کا کہنا تھاکہ پاکستانی حکومت عافیہ صدیقی کی قانونی اور اخلاقی مدد کر رہی ہے اور انہیں ہر ممکن قانونی مدد فراہم کی جائے گی۔ معزول چیف جسٹس کی بحالی کے حوالے سے صدر کا کہنا تھا کہ معزول چیف جسٹس کی بحالی کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔
صدر آصف زرداری اور بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کی ملاقات آج نیویارک میں ہو رہی ہے اس موقع پر امن عمل کی بحالی لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف تجارت شروع کرنے کی حتمی تاریخ پر گفتگومتوقع ہے۔

پاکستان کے سیکریٹری خارجہ سلمان بشیر نے امید ظاہر کی ہے کہ مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوں گے۔ سلمان بشیر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے رہنما خطے کے مسائل پر قابو پا لیں گے۔ جولائی میں دونوں ممالک کے سیکریٹریز خارجہ کے مذاکرات میں مربوط مذاکرات کے پانچویں راؤنڈ کا آغاز ہوا تھا تاہم ابھی تک ایجنڈے میں شامل چھ نکات پر مذکرات کے شیڈول پر اتفاق نہیں ہو سکا۔ دہلی مذاکرات میں لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف تجارت شروع کرنے کا طریقہ کار بائیس ستمبر تک حتمی شکل دینے کی منظوری دی گئی تھی۔