1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیو یارک میں فرینڈزآف پاکستان نامی کانفرنس کا اہتمام

27 ستمبر 2008

اس کانفرنس کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ پاکستان کو اقتصادی بحران سے نکالنے کے لئے کوئی ٹھوس حکمت عملی ترتییب دی جائے۔ اس کانفرنس میں امریکہ، جرمنی ، برطانیہ اور سعودی عرب سمیت کئی دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔

https://p.dw.com/p/FPst
برطانوی وزیر خارجہ ڈییوڈ ملی بینڈ نے اس کانفرنس کو بہت زیادہ اہمیٹ کا حامل قرار دیاتصویر: AP

اس کانفرنس کے اختتام پر پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے برطانوی اور امریکی وزرائے خارجہ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اس کانفرنس میں پاکستان میں جاری اقتصادی بحران کے علاوہ دیگر مسائل پر بھی سیرحاصل گفتگو کی گئی۔ اور ان مسائل کے حل کے لئے طریقہ کار زیر بحث آئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری حکومت کے قیام کے بعد ان مسائل پر قابو پانے میں آسانی ہو سکے گی۔آصف علی زرداری نے بین الاقوامی برداری پر زور دیا کہ دہشت گردی کے شکار ملک کی مدد کرنا چاہئے۔

امریکی وزیر خارجہ کونڈو لیزا رائس نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی اقتصادی صورتحال میں بہتری کے لئے کام کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برداری پاکستان کو درپیش مسائل کے حل کے لئے بہت زیادہ سنجیدہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عالمی برداری کا ایک اہم ساتھی ہے اور اس ملک کی اقتصادی مدد کے لئے امیر ترین ممالک کو مل کر پاکستان کی اقتصادی مدد کے لئے ایک فنڈ بنانا چاہئے۔

برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نےاس کانفرنس کو بہت زیادہ اہمیت کا قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جمہوری حکومت کے آغاز پر برطانیہ کی حکومت ان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین سمیت یورپ کے تمام ممالک کو پاکستان کی ہر ممکن مدد کرنا چاہئے۔

فرینڈز آف پاکستان کی دوسری کانفرنس ابو ظہبی میں ہونا قرار پائی ہے۔