1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیٹو اور امریکی امداد دو دہائیوں تک درکار ہے: کرزئی

8 دسمبر 2009

منگل کے روز امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے افغانستان میں سیکیورٹی فورسز کے معاوضوں کے سلسلے میں اگلی دو دہائیوں تک امداد درکار ہوگی۔

https://p.dw.com/p/KxKE
افغان صدر حامد کرزئی امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کے ہمراہتصویر: AP

رابرٹ گیٹس افغانستان کے ایک غیر اعلانیہ دورے پر کل پیر کے روز افغانستان پہنچے ہیں۔ صدر اوباما کی جانب سے نئی افغان پالیسی کے اعلان اور وہاں فوجی دستوں کی تعداد میں اضافے کے اعلان کے بعد امریکی وزیر دفاع کا افغانستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں رہنماؤں نے اتفاق ظاہر کیا کہ صرف اسی طریقے سے افغانستان کو عسکریت پسندوں کے حملوں سے تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے۔

افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ افغانستان کے موجودہ وسائل اس قابل نہیں کہ وہ فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو اگلے پندرہ سے بیس برسوں تک بھی معاوضے دینے کے قابل ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں سلامتی کے لئے ایک طرف تو فوج اور پولیس کے سائز کو بڑا کرنے کی ضرورت ہے مگر ساتھ ہی ساتھ امریکہ سمیت نیٹو ممالک کی مالی مدد بھی درکار ہے تاکہ سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو تنخواہ دی جاتی رہے۔

’’ہم سخت محنت کر رہے ہیں۔ فی الحال ہم کابل سمیت دیگر کئی علاقوں کی سیکیورٹی اگلے دو برسوں میں مکمل طور پر اپنے ہاتھوں میں لے لیں گے اور امید ہے کہ مزید کوششوں سے رفتہ رفتہ اگلے پانچ برسوں میں پورے ملک کا انتظام ایک باقاعدہ فوج، پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے سپرد کر دیا جائے گا۔ مگر ہماری امیدوں کے مطابق فوج ، پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے باقاعدہ اداروں کے قیام میں اس سے کہیں زیادہ وقت درکار ہو گا۔ اور اس سلسلے میں ہمیں امید ہے کہ ہمیں اپنے اتحادیوں سے مکمل مدد ملے گی۔‘‘

صدر اوباما نے افغانستان کے حوالے سے اپنی حالیہ تقریر میں کہا تھا کہ سن 2011 سے امریکی فوجیوں کی وطن واپسی کا عمل شروع ہو جائے گا۔

تاہم مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں رابرٹ گیٹس نے کہا کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کا قیام کئی سالوں تک محیط ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے فوجی دستوں کے انخلاء کے حوالے سے فی الحال کچھ بھی کہا قبل از وقت ہو گا۔ گیٹس کے مطابق افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلاء کا معاملہ افغان سیکیورٹی فورسز کی تعداد میں اضافے پر ہے۔ گیٹس کے مطابق افغان سیکیورٹی فورسز کو ملک کی سلامتی کی ذمہ داریاں صرف اسی وقت منتقل کی جا سکتی ہیں جب ان کی اتنی تعداد موجود ہو کہ وہ عسکریت پسندوں کا مقابلہ کر پائیں۔

’’افغانستان سے ہمارے تعلقات طویل المعیاد ذمہ داری ہیں۔ سلامتی کی صورتحال بہتر ہوتے ہی، ہم یہ ذمہ داری افغان عوام کو سونپنا شروع کر دیں گے۔ سلامتی کے علاوہ اقتصادیات، سیاسی استحکام اور دیگر شعبوں میں ہمارا تعاون جاری رہے گا۔ صدر اوباما اور میں پہلے بھی کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ ہماری حکومت اس ملک یا اس خطے سے اپنی توجہ نہیں ہٹائے گی۔ امریکہ، دنیا بھر میں ہمارے دوست اور اتحادی ممالک افغانستان کی ترقی اور امن اور مستقبل کے راستے کی ہر رکاوٹ کو شکست دیں گے۔‘‘

واضح رہے کہ اس وقت امریکہ کے تقریبا 68 ہزار فوجی افغانستان میں تعینات ہیں اور امریکہ صدر نے وہاں مزید 30 ہزار فوجی بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : کشور مصطفیٰ