1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’نیٹو ہیلی کاپٹروں کے حملے میں کم از کم بیس پاکستانی فوجی ہلاک‘

26 نومبر 2011

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ نیٹو کے ہیلی کاپٹروں کے حملے میں ان کے بیس فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ حملہ افغانستان کی سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے مہمند میں ہوا ہے، جس میں زخمی فوجیوں کی تعداد کم از کم چودہ بتائی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/13Hbe
تصویر: AP

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک فوجی ترجمان نے پاکستان کے قبائلی علاقے مہمند میں حملے کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی اطلاع ہے، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

روئٹرز کے مطابق یہ حملہ مقامی وقت کے مطابق رات دو بجے ہوا۔ کابل میں نیٹو کی انٹرنیشنل سکیورٹی اسسٹنس فورس کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ وہ ’ایک واقعے‘ سے آگاہ ہیں اور مزید معلومات جمع کی جا رہی ہیں۔

خبر رساں ادارے اے پی نے پاکستانی حکام کے حوالے سے بتایا کہ مہمند ایجنسی میں ہونے والے اس حملے میں چودہ فوجی زخمی ہوئے ہیں۔

ان اہلکاروں نے یہ معلومات اپنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دیں۔ اے پی نے پاکستانی فوج کے حوالے سے بتایا کہ یہ حملہ جمعے کی شب ہوا۔ اس واقعہ کے بعد پاکستانی حکام نے عارضی طور پر نیٹو کا سپلائی روٹ بند کر دیا ہے۔

گزشتہ برس امریکی ہیلی کاپٹروں نے غلطی سے سرحد کے قریب دو پاکستانی فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا، اس وقت بھی پاکستانی حکام نے عارضی طور پر نیٹو کا سپلائی روٹ بند کر دیا تھا۔

Nato-Angriff Pakistan
گزشتہ برس ایسے ہی ایک حملے کے بعد پاکستان نے نیٹو کا سپلائی رُوٹ بند کر دیا تھاتصویر: AP

اس وقت پاکستان کے راستے نیٹو کو رسد کی فراہمی مسلسل نو روز تک معطل رہی، جو ایک ایسا وقت تھا جب افغانستان میں طالبان کے خلاف نیٹو کا آپریشن عروج پر تھا۔ تاہم امریکہ اس پہلو کی تردید کرتا رہا کہ اس بندش سے افغان مشن پر کوئی اثر پڑا۔

اسلام آباد حکومت اور پاکستانی فوج کا کہنا تھا کہ سپلائی رُوٹ بند کئے جانے کی وجہ نیٹو ہیلی کاپٹروں کا حملہ نہیں تھا۔

امریکہ اور نیٹو نے پاکستان میں اس وقت ہیلی کاپٹر حملوں پر معذرت کی تھی۔ پاکستان میں امریکی سفارت خانے نے بھی اس واقعے پر معذرت کی تھی جبکہ نیٹو نے مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کا یقین دلایا تھا۔

رپورٹ: ندیم گِل / حماد کیانی / خبر رساں ادارے

ادارت: عابد حسین/ عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں