1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیپئر ٹیسٹ :پاکستان 223 پر آل آوٴٹ، فرحت کی سنچری

11 دسمبر 2009

نیپیئر میں پاکستان کے تین منجھے ہوئے بیٹسمین ’ڈک‘ یعنی صفر کے سکور پر آوٴٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے اور پوری ٹیم محض 223 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ اوپنر عمران فرحت نے سنچری بنائی، وہ آخر تک ناٹ آوٴٹ رہے۔

https://p.dw.com/p/KzdO
نیوزی لینڈ ٹیم کے کھلاڑیتصویر: AP

نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں141رنز سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد بیشتر پاکستانی بیٹسمین تیسرے میچ میں بے بس نظر آئے۔ لنچ کے وقفے سے پہلے کپتان محمد یوسف، عمر اکمل اور مصباح الحق بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹے۔ تاہم اوپنر عمران فرحت نے مشکل صورت حال کا مقابلہ کرتے ہوئے سنچری سکور کی۔

پہلے سیشن میں پاکستانی ٹیم کی وکٹیں ایسے گرتی گئیں، گرتی چلی گئیں، جیسے خزاں کے موسم میں پیڑوں سے پتے گرا کرتے ہیں۔ ایک وقت ایسا لگا جیسے پاکستانی ٹیم 100کا سکور بھی نہیں بنا سکے گی۔

Cricketspieler Mohammad Yousuf
محمد یوسف بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئےتصویر: AP

لیکن اوپنر عمران فرحت نے ہمت نہیں ہاری اور نیوزی لینڈ کے بولرز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ ساتویں نمبر پر بیٹنگ کے لئے آنے والے فاسٹ بولر محمد عامر نے عمران فرحت کا اچھا ساتھ نبھایا۔ دونوں نے ساتویں وکٹ کی شراکت میں 69 رنز جوڑے اور یوں ٹیم کی ڈوبتی کشتی کو کنارے لگانے کی کوشش کی۔ محمد عامر 23 رنز بناکر آوٴٹ ہوگئے، انہوں نے 82 گیندوں کا سامنا کیا اور کریز پر کافی وقت تک جمے رہے۔

نیپیئر میں جاری سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے کھانے کے وقفے تک اپنی پانچ وکٹیں گنوادی تھیں۔ لنچ کے فوراً بعد ہی ان فارم وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل بھی غلط وقت پر غلط سٹروک کھیل کر پویلین لوٹ گئے۔ کامران اکمل 22 رنز بناسکے۔

نیوزی لینڈ کے لئے اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیلنے والے فاسٹ بولر ایئن اوبرائن نے لنچ تک چار وکٹیں حاصل کیں۔ ٹیسٹ میچ کے دوسرے سیشن یعنی چائے کے وقفے تک پاکستان نے سات کھلاڑیوں کے نقصان پر 180 رنز بنائے تھے، جن میں عمران فرحت کے 102 رنز شامل تھے۔ عمران فرحت کی سنچری اگر چہ تکنیکی اعتبار سے شاندار نہیں تھی تاہم انہوں نے ٹیم کو ایک مشکل صورتحال سے نکالنے میں مثبت کردار ادا کیا۔ چائے کے وقفے تک کریز پر عمران فرحت اور بولر عمر گُل ناٹ آوٴٹ تھے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز فی الحال ایک،ایک سے برابر ہے۔ ڈنیڈن ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ نے بتیس رنز سے جبکہ ویلینگٹن میں پاکستان نے ایک سو اکتالیس رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔

رپورٹ : گوہر نزیر گیلانی

ادارت : شادی خان سیف