1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیپال میں نجی موٹر گاڑیوں کے لیے پٹرول ختم ہو گیا

عاصمہ علی1 اکتوبر 2015

نیپال کی حکومت کی طرف سے جمعرات کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نجی موٹر گاڑیو‍ں کے مالکان پٹرول کی کمی کی وجہ سے اب مزید پٹرول نہیں خرید پائیں گے۔

https://p.dw.com/p/1Ggdn
نیپال میں پٹرول کی قلت ایسے وقت میں پیدا ہوئی ہے جب ہندووں کا مقدس تہواردسہرا سر پر ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/Ram Sarraf

نیپال میں نجی گاڑیوں کے لیے پٹرول کی خریداری پر پابندی آج جمعرات کے روز سے شروع ہوئی ہے۔ کوہِ ہمالیہ کے دامن میں واقع اِس ملک کو آج کل نئی دستور کے خلاف زمینی علاقے کی مادیسی اور تھارُو کمیونیٹیز کے پرتشدد مظاہروں کا سامنا ہے۔ اِن پرتشدد مظاہروں کی وجہ سے بھارت نے اپنی نیپال کے ساتھ ملحقہ سرحد کو بند کر دیا ہے۔ بھارت نے سرحد بند کرنے کا فیصلہ تقریباً ایک ہفتے قبل کیا تھا۔

نیپال کو اپنا تمامتر ایندھن امپورٹ کرنا پڑتا ہے اور زیادہ تر عام استعمال کے سامان کے علاوہ پٹرول و ڈیزل کی ترسیل بھارت سے ہوتی ہے۔ نیپال کی وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق لوکل ٹرانسپورٹ کے لیےبھی پٹرول صرف اگلے چند دن مہیا کیا جائے گا اور یہ سلسلہ اُس وقت تک جاری رکھا جائے گا جب تک پٹرول کی فراہمی معمول کے مطابق نہیں ہو جاتی۔

مظاہروں کے نتیجے میں ڈیزل، پٹرول اور مٹی کے تیل کی کمیابی جہاں عام لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے وہاں ہوائی کمپنیوں کی آمد و رفت بھی متاثر ہوئی ہے۔ چین کی چائنا سدرن ائیر لایئنز وہ پہلی ہوائی کمپنی ہے جس نے کھٹمنڈو کے لیے اپنی پروازیں دو ہفتے لے لیے منسوخ کر دی ہیں۔

کھٹکنڈو کے تری بھون انٹرنشنل ائیرپورٹ کے ٹرمینل منیجمنٹ ڈویژن کے چیف رام کمار رایا کا کہنا ہے کہ چائنا سدرن ایئر لائنز کے علاوہ باقی ائیرلائنز نے ابھی اپنی پروازیں منسوخ نہیں کی ہیں، لیکن کچھ نے بڑے جہاز کھٹمنڈو روانہ کرنا ترک کر دیے ہیں اور اُن کی جگہ چھوٹے جہاز استعمال کرنا شروع کردیے ہیں کیونکہ اِن میں فیول کم خرچ ہوتا ہے۔

Protest gegen Verfassungsänderung in Nepal
جنوبی نیپال میں نئے دستور کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ پچھلے مہینے سے جاری ہےتصویر: Reuters/Navesh Chitrakar

رایا نے یہ بھی کہا کہ بعض کمپنیوں نے اپنی کھٹمنڈو کے لیے پروازوں کو ایک دوسرے میں ضم کر کے مسافروں کے لیے سہولت پیدا کر رکھی ہے۔ رواں ہفتے کے شروع میں نیپالی حکام نے تمام بین الاقوامی ہوائی کمپنیوں سے کہا تھا کہ نیپال آنے سے پہلے جہاز میں وہ اضافی ایندھن دوسرے ہوائی اڈوں سے ڈلوا کر آئیں۔

نیپال میں پٹرول کی قلت ایسے وقت میں پیدا ہوئی ہے جب ہندووں کا مقدس تہواردسہرا سر پر ہے۔ یہ عام روایت ہے کہ ہندو دسہرے کا تہوار اپنے خاندان کے ساتھ مناتے ہیں۔ نیپال میں اکثریت ہندو مت کے ماننے والوں کی ہے اور اُن کو فیُول کی قلت کے تناظر میں دسہرے کے دوران اپنے آبائی علاقوں تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

جنوبی نیپال میں نئے دستور کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ پچھلے مہینے سے جاری ہے اور میدانی علاقوں کی اقلیتیں صوبوں کی حدبندی میں تبدیلی کی متمنی ہیں۔ انڈیا نے سکیورٹی خدشات کی وجہ سے اپنی سرحد چھ دن پہلے سے بند کر دی تھی اور اِس باعث نیپال کو فیُول اوردوسری اشیاء سے لدے ٹرک بھارتی سرزمین پر رُکے ہوئے ہیں۔ نیپال میں جاری ان مظاہروں کی وجہ سے اب تک 47 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔