1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

واٹر پولو : عالمی چیمپئن سیربیا

رپورٹ: عابد حسین ، ادارت: کشور مصطفیٰ2 اگست 2009

واٹر پولو پانی کے تالاب میں کھیلی جانے والی گیم ہے۔ یہ اپنی سنسنی خیزی کے باعث ایک دلچسپ انداز کی حامل ہے۔ کھلاڑیوں کو پیراکی کی مہارت کا بھی ثبوت دینا ہوتا ہے۔ یورپی ملک اِس کھیل کا پاور ہاؤس تصور کئے جاتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/J1kO
واٹر پولو کا ایک منظرتصویر: dpa

اٹلی کے دارالحکومت روم میں جاری فینا انٹرنیشنل سوئمنگ چیمپئن شپ کے دوران صرف سوئمنگ یا مختلف فاصلوں کے پیراکی کے عالمی مقابلے نہیں جاری، بلکہ اِن کے علاوہ واٹر پولو کی بھی عالمی چیمپئن شپ جاری رہی جو گزشتہ رات مرد پیراکوں کے فائنل میچ پر ختم ہوئی۔ قائنل میں سیربیا اور سپین کے درمیان کھیلا گیا۔

خواتین کے فائنل میں امریکہ کی خواتین پیراک نے کینیڈا کی خواتین کو ایک زبردست مقابلے میں شکست دے کر گولڈ میڈل جیتا۔ امریکی خواتین نے واٹر پولر میں مسلسل دوسری بار چیمپئن شپ جیتی ہے۔ سن 2007 میں آسٹریلیا کے شہر ملبرن میں ہونے والی چیمپئن شپ بھی امریکی خواتین نے جیتی تھی۔ کینیڈا کی خواتین دورانِ میچ صرف چھ گول کر سکیں اور جواباً امریکی خواتین پیراک نے سات گول کرکے کامیابی حاصل کی۔

Wasserball Deutschland-Russland
واٹر پولو میں گول کر نے کا وقت، کھلاڑی پوری قوت سے پانی سے اُبھر کر گیند پھینکنے کو تیارتصویر: AP

خواتین کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ روسی خواتین نے جیتا۔ روسی خواتین نے کانسی کا تمغہ جیتنے کے لئے یونانی خواتین پیراک کو شکست دی۔ چاندی کے تمغے کی حقدار کینیڈا کی خواتین تھیں۔

مردوں کے واٹر پولو کے مقابلوں کا فائنل سیربیا اور سپین کے درمیان کھیلا گیا۔ سیر بیا کی ٹیم پہلی بار واٹر پولو کے فائنل میں پہنچی ہے۔ سیربیا اور سپین کے درمیان فائنل میچ برابری پر ختم ہونے کے بعد پنالٹی پر فیصلہ ہوا۔ سیربیا نے کانٹے دار فائنل میچ کو جیت لیا۔ اِس طرح سیربیا کی مردوں کی ٹیم پہلی بار واٹر پولو کی عالمی چیمپئن بن گئی ہے۔ ابتدائی چار مرحلوں میں دونوں ٹیمیں چھ چھ گول کر سکیں، اضافی وقت میں دونوں جانب سے ایک ایک گول کیا گیا۔ پنالٹی پر سپین کے کھلاڑیوں نے چھ گول کئے اور سیربیا کے پیراک سات گول کرنے میں کامیاب رہا۔

Torwart Michael Zellmer vom Deutschen Wasserball Team
واٹر پولو میں گول پوسٹ میں بال پہنچتا ہواتصویر: AP

سیمی فائنل مقابلوں میں سپین کے مردوں نے واٹر پولو میں امریکہ کی مضبوط ٹیم کو ہرایا۔ سپین کے مرد پیراک واٹر پولو میں خاصے مشاق سمجھے جاتے ہیں۔ سن دو ہزار سات میں واٹر پولو کی چیمپئن ٹیم کروشیا تھی۔ جب کہ سیربیا کی ٹیم نے کروشیا کی جیت کے جاری عمل کو روک دیا۔ دونوں سیمی فائنل میچ خاصے دلچسپ اور سنسنی خیز تھے۔ کانسی کا تمغہ کروشیا کی ٹیم نے جیتا ہے۔ اِس تمغے کے حصول میں امریکی اور کروشیائی پیراکوں کے درمیان مقابلہ ہوا۔ امریکی کھلاڑی صرف چھ گول کر سکے جب کہ کروشیا نے آٹھ گول کئے۔

واٹر پولو کھیل میں آٹھ آٹھ منٹ کے چار ہاف ہوتے ہیں۔ ہر ٹیم میں سات کھلاڑی ہوتے ہیں۔ جن میں سے ایک گول کیپر ہوتا ہے۔ واٹر پولو میں گھڑی اُس وقت تک چلتی رہتی ہے جب تک گیند کھلاڑیوں کے درمیان حرکت میں رہتی ہے۔ جوں ہی کوئی فاؤل یا کسی وجہ سے بال کھلاڑیوں کے ہاتھ سے باہر چلا جاتا ہے تو گھڑی روک دی جاتی ہے۔ سٹاپ واچ کا انداز باسکٹ بال کے کھیل سے ملتا جلتا ہے۔ اگر میچ کا فیصلہ مقررہ وقت میں نہ ہو تو پھر تین تین منٹ کے دو مزید راؤنڈ کھیلنے ہوتے ہیں۔ اِن میں بھی فیصلہ نہ ہو تو پنالٹی لگائی جاتی ہیں۔ میچ میں شریک کھلاڑیوں کو سوئمنگ کی جملہ تمام اصناف پر مکمل کنٹرول ہونا ضروری ہے تب ہی کوئی کھلاڑی اچھی کار کردگی کا مظاہرہ کر سکتا ہے۔

سوئمنگ کے تمام عالمی مقابلے ورلڈ ایکویٹک (Aquatic ) چیمپئن شپ کے زُمرے میں آتے ہیں۔