واٹر گیمز کی چودہویں عالمی چیمپیئن شپ
19 جولائی 2011چین کے شہر شنگھائی میں جاری واٹر اسپورٹس یا گیمز کی عالمی چیمپیئن شپ میں اب تک میزبان ملک چین کے پیراکوں نے گولڈ میڈل کے حصول میں سبقت حاصل کر رکھی ہے۔ چینی پیراک نے اب تک چار طلائی اور تین چاندی کے تمغے جیت رکھے ہیں۔ بظاہر اس کا امکان تھا کہ امریکہ اور دوسرے یورپی اقوام کے پیراک میزبان ملک میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے لیکن تاحال ایسا ممکن نہیں ہو سکا ہے۔ چین پیراکوں نے ڈائیونگ مقابلوں میں زیادہ تر تمغے سمیٹے ہیں۔ اب تک روسی دستے میں شامل پیراکوں نے دو طلائی تمغے جیت رکھے ہیں۔ جرمنی تاحال کوئی گولڈ میڈل جیت نہیں سکا ہے لیکن ایک سلور اور دو کانسی کے میڈلز کے ساتھ جرمنی کی میڈلز ٹیبل پر مجموعی پوزیشن تیسری ہے۔
اس بات کا قوی امکان ہے کہ اوپن اور نارمل سوئمنگ مقابلوں میں امریکی اور یورپی پیراک عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔ خاص طور پر سوئمنگ یا پیراکی میں امریکی پیراک مائیکل فیلپس اور اطالوی خاتون پیراک فیڈیریکا پیلیگرینی نمایاں ہیں۔ فیڈیریکاپیلیگرینی کو ان کی تیز رفتاری کی بنا پر اسپیڈ بوٹ کا نام دیا جاتا ہے۔ دو سال قبل اٹلی کے دارالحکومت روم میں ہونے والی تیرہویں واٹر اسپورٹس کی عالمی چیمپیئن شپ میں فیلپس اور پیلیگیرینی نے ریکارڈ ساز پرفارمنس دی تھی۔
اوپن سوئمنگ مقابلوں کا ابتداء آج انیس جولائی سے ہو گا ،جبکہ نارمل سوئمنگ کے مقابلے چوبیس جولائی سے شروع ہوں گے۔ واٹر اسپورٹس کی عالمی چیمپیئن شپ میں کل پانچ ڈسپلن ہیں۔ ان میں واٹر پولو،سنکرونائزڈ (Synchronised) سوئمنگ، سوئمنگ، اوپن سوئمنگ اور ڈائیونگ شامل ہیں۔ کل چھیاسٹھ گولڈ میڈل کے لیے سینکڑوں پیراک مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
یہ عالمی مقابلے شنگھائی کےاوریئنٹل اسپورٹس سینٹر پر منعقد کیے جا رہے ہیں۔ اس عالمی چیمپیئن شپ کے کچھ مقابلے سن 2012 کے لندن اولمپکس کے لیے کوالیفائيگ کی حیثیت بھی رکھتے ہیں۔
اوپن سوئمنگ میں لمبی مسافت کے مقابلے شامل ہوتے ہیں۔ ان میں پانچ، دس اور پچیس کلومیٹر کی سوئمنگ شامل ہے۔ سوئمنگ مقابلے بین الاقوامی معیار کے سوئمنگ پول میں منعقد کیے جاتے ہیں۔ زیادہ تر گولڈ میڈلز اسی ڈسپلن کے لیے مختص ہیں۔ انہی سوئمنگ مقابلوں میں جرمن پیراک بھی دو سے چار گولڈ میڈل جیتنے کی پوزیشن میں ہیں۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: امتیاز احمد