1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ورلڈ کپ: آئرلینڈ کے ہاتھوں انگلینڈ کو تاریخی شکست

3 مارچ 2011

کرکٹ کے عالمی مقابلوں کے سلسلے میں آئرلینڈ نے نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے روایتی حریف انگلینڈ کو عبرتناک شکست سے دوچار کردیا ہے۔ بنگلور کے چناسوامی میدان پر آئرش ٹیم نے اپنی فتح کے لیے 328 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف حاصل کر لیا۔

https://p.dw.com/p/10SeG
تصویر: AP

یہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں دوسری اننگز میں کامیابی سے حاصل کیے جانے والے ہدف کے طور پر سب سے بڑا سکور ہے۔ بدھ کے روز کھیلے گئے اس میچ میں آئرلینڈ کی جیت کی امید نہ ہونے کے برابر تھی تاہم ان کے بلے باز کیون اوبرائن نے انہونی کو ہونی کر دکھایا۔

چھٹے نمبر پر کھیلنے والے اس آل راؤنڈر نے محض 63 گیندوں پر 113 رنز بنائے اور ان کی اننگز میں 6چھکوں اور 13 چوکے بھی شامل تھے۔ میچ کے بعد شکست خوردہ انگلش کھلاڑیوں کے چہروں پر پریشانی عیاں تھی کیونکہ انہیں اپنے بہت بڑے اسکور کے باعث کم از کم آئرلینڈ کی ٹیم کے ہاتھوں اس ورلڈ کپ میں شکست کی کوئی توقع نہیں تھی۔

Kevin O' Brien Cricket
کیون او برائنتصویر: AP

اس سنسی خیز مقابلے میں انگلینڈ کے کپتان اینڈریو سٹراؤس نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا تھا۔ تجربہ کار انگلش ٹیم نے آئرلینڈ کی کمزور بولنگ لائن پر خوب رنز سمیٹے۔ جوناتھن ٹروٹ 92، ایان بیل 81 اور کیون پیٹرسن 59 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔ آئرلینڈ کی بولنگ لائن کے سٹار دائیں ہاتھ سے درمیانی رفتار کی گیند کروانے والے جان مونی تھے، جنہوں نے نو اوورز میں 63 رنز کے عوض چار وکٹیں حاصل کیں۔

رنز کا انبار لگانے کے بعد انگلش ٹیم کی جیت یقینی تصور کی جا رہی تھی اور بیشتر شائقین کو اس میچ میں دلچسپ مقابلے کی امید نہیں تھی۔ آئرلینڈ نے جب بلے بازی کا آغاز کیا تو ان کے افتتاحی بیٹسمین پورٹر فیلڈ بغیر کوئی رن بنائےجیمز اینڈرسن کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ اس کے بعد ون ڈاؤن پوزیشن پر کھیلنے والے ایڈ جوائس نے پال سٹرلنگ کا اچھا ساتھ دیا اور دس اوورز کے اندر اندر مجموعی سکور 62 تک لے جانے میں کامیاب رہے۔

سٹرلنگ اور جوائس نے فی کس 32 رنز بنائے۔ 25 اوورز میں 111 رنز کے مجوعی سکور پر آئرش ٹیم کی پانچ وکٹیں گر چکی تھیں اور جلد ہی ان کے آل آؤٹ ہوجانے کا قوی امکان پیدا ہو گیا تھا۔ لیکن یہی لمحہ کھیل کا ’ٹرننگ پوائنٹ‘ ثابت ہوا اور او برائن اور الیکس کیوسیک نے انگلش بولرز کی جانب سے وکٹوں کے حصول کی ہر کوشش کو ناکام کرتے ہوئے تیزی سے رنز بنانے شروع کر دیے۔

Flash-Galerie Cricket Kevin Pietersen England
کیون پیٹرسنتصویر: AP

دونوں نے اگلے 15 اوورز میں مجوعی سکور 270 رنز تک پہنچا کر اس میچ میں جان ڈال دی۔ دریں اثناء اوبرائن نے محض 50 گیندوں پر سینچری بنا ڈالی۔

ان سے قبل ورلڈ کپ میں تیز ترین سینچری بنانے کا ریکارڈ آسٹریلیا کے میتھیو ہیڈن کے پاس تھا، جنہوں نے یہ کارنامہ 2007ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف سرانجام دیا تھا۔ اوبرائن کے ساتھی کیوسیک 47 کے انفرادی سکور پر رن آؤٹ ہوئے تو انگلینڈ کے چار بلے بازوں کو ٹھکانے لگانے والے مونی نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی اور 30 گیندں پر 33 رنز بنا کر اپنی ٹیم کی جیت کو یقینی بنا ڈالا۔

او برائن نے بعد میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کے احساس کی ترجمانی الفاظ نہیں کر سکتے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید