1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ورچوئل ریلیٹی اب جرمن گاڑیوں کا حصہ بھی

عاطف توقیر4 دسمبر 2015

کمپیوٹر میں ورچوئل ریلیٹی یا مجازی حقیقت استعمال کی جاتی رہے ہے، تاہم جرمن کارساز ادارے اب اس جدت کو اپنی گاڑیوں کی تیاری میں بھی استعمال کر رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1HHXP
Oculus Rift Headset
تصویر: ROBYN BECK/AFP/Getty Images

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی جرمن کارساز اداروں کی مصنوعات میں ایک کلیدی حصہ بن چکی ہے۔ جرمن ادارے اب اس ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی پیداوری صلاحیت میں بڑھوتی اور مصنوعات کے فروخت میں مزید اضافہ چاہتے ہیں۔

مشہور جرمن کارساز ادارہ فولکس واگن اپنے لاجسٹک ورکرز کو تھری ڈی یا سہ جہتی چشمے مہیا کر چکا ہے، جب کہ ڈائیملر ہیڈز اپ ڈسپلے کا استعمال کر رہا ہے، تاکہ اس کے ورکرز کے فری رہیں۔

Gamescom 2015 Project Morpheus von Sony
ورچوئل ریلیٹی اب کئی شعبوں میں استعمال کی جا رہی ہےتصویر: picture-alliance/dpa/O. Berg

ایک کار کی تیار میں مصروف ورکر جھکا ہوا ہے اور ایسے میں اس کے ہاتھ میں ایک جدید ترین آلہ ہے۔ اس آلے میں راڈ اور کتھئی گیندیں نظر آ رہی ہیں۔ ماضی میں اسکرو ڈرائیور یا ڈرل کے ذریعے ان آلات کو جوڑا جاتا تھا، مگر اب یہ بھی تبدیل ہو چکا ہے۔ اس ورکر نے خصوصی چشمہ پہن رکھا ہے، جب کے اس کے بازوؤں اور ٹانگوں کے ساتھ ایسے ہی آلے ٹرانسمیٹرز کے ساتھ جڑے لٹک رہے ہیں۔

جیسے ہی یہ ورکر جھکتا ہے، اس کے پیچھے دیوار پر لگی اسکرین پی یہ دکھائی دینے لگتا ہے کہ وہ کیا کر رہا ہے۔ اس طرح کار کے انجن اور دیگر اندرونی حصوں کی مکمل تصویر ایک بڑی اسکرین پر دکھائی دینے لگتی ہے۔ اس وقت یہ ورکر کار کے پچھلے حصے میں ایک آلہ نصب کر رہا ہے اور اسکرین یہ پورا منظر پوری تفصیل سے دکھا رہی ہے۔ اس طریقے سے کار کی پروڈکشن کا پورا عمل ماضی کے مقابلے میں نہایت آسان ہو گیا ہے۔

ورچوئل ریلیٹی کی مدد سے کاروں کی تیاری ورکرز کو خصوصاﹰ اسمبلی کے مرحلے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

کاروں کی تیاری میں ورچوئل ریلیٹی کا استعمال نیا نہیں، اس سے قبل اواتارز اور کمپیوٹر سے متعلقہ مختلف پروگرامز یہی ٹینکالوجی استعمال کرتے آئے ہیں۔ فولکس ویگن کے ملازمین کار سازی کے دوران جو چشمے پہنے ہوتے ہیں، ان میں ہاتھ میں پرزہ لیتے ہی، اس سے متعلق معلومات ظاہر ہو جاتی ہے، جب کہ ان چشموں میں موجود کیمرے میں بارکوڈ اسکینر میں شامل ہوتا ہے۔ فولکس ویگن نے اپنے کار ساز کارخانوں میں اس چشمے کا استعمال آزمائشی بنیادوں پر شروع کیا ہے۔ اگر یہ ورکر پرزے کو درست جگہ پر نہ لگائیں، تو چشمے پر ہی انہیں سرخ بتی دکھائی دینے لگتی ہے اور اس تمام عرصے میں ان ورکرز کے دونوں ہاتھ فری ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ورچوئل ریلیٹی کا کارسازی میں استعمال وقت کے ساتھ ساتھ مزید بڑھے گا، تاہم اس ٹینکالوجی کے کمالات صرف ورکرز ہی نہیں بلکہ نئی جرمن گاڑیوں چلانے والوں کے کام کو بھی آسان کرتے نظر آتے ہیں۔