1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وزیرستان میں دو مبینہ امریکی میزائل حملے

1 نومبر 2008

پاکستانی حکّام کے مطابق جمعے کے روز بغیر پائلٹ کے دو امریکی طیّاروں نے افغانستان سے ملحق پاکستان کے قبائلی علاقوں شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان میں میزائل داغے جس کے نتیجے میں کم از کم بیس افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/FlX4
تصویر: AP

بعض اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی تعداد اٹھائیس ہے۔

پہلا حملہ شمالی وزیرستان میں میر علی کے قریب کیا گیا جس میں کم از کم پندرہ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دوسرا حملہ جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں کیا گیا۔ دونوں حملوں کا نشانہ علاقے میں موجود القاعدہ کے رہنما تھے۔

غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ان حملوں میں القاعدہ کے دو رہنمائوں کے علاوہ کئی غیر ملکی افراد بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ مزکورہ میزائل حملوں میں سے ایک کا ہدف القاعدہ کا رہنما ابو عقّاش تھا جو مقامی رپورٹوں کے مطابق ہلاک ہوگیا ہے تاہم آزاد زرائع سے اس اطلاع کی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے۔

ابھی دو روز قبل ہی پاکستان نے اسلام آباد میں واشنگٹن کے سفیر کو طلب کرکے قبائلی علاقوں میں امریکی حملوں پر تشویش ظاہر کی تھی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستانی فوج کے ایک عہدے دار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ بتایا کہ تازہ امریکی میزائل حملے کامیاب رہے ہیں اوراس میں سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے سولہ عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق اس حملے میں مقامی قبائلی رہنما امان اللہ داوار کے گھر کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق گُزشتہ دس ماہ کے اندر پاکستان کے قبائلی علاقوں پر تازہ امریکی حملہ سترہواں حملہ تھا۔