1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وسطی نائیجیریا میں فسادات، مزید 14 افراد ہلاک

6 ستمبر 2011

نائیجیریا کے حکام نے بتایا ہے کہ اتوار سے اب تک وسطی نائیجیریا میں مسلمانوں اور مسیحیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں ہلاک شدگان کی تعداد 14 ہو چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/12TXX
تصویر: AP

فسادات کی اس تازہ لہر سے سب سے زیادہ متاثر ریاست Plateau ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے میں اس ریاست میں ہلاک ہونے والے مسلمانوں، مسیحیوں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی تعداد 50 سے زائد بتائی جا رہی ہے۔

ریاستی حکومت کے ترجمان نے صحافیوں کو ایک متاثرہ گاؤں Zakaleu کا دورہ کروایا۔ اس علاقے میں ہونے والے دو حملوں میں دس افراد کو ہلاک کیا گیا جبکہ قریبی گاؤں کورو میں متعدد مکانات نذر آتش کر دیے گئے۔

ریاستی ترجمان ابراہم نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات چیت میں کہا، ’لوگ اس صورتحال کا فائدہ اٹھانے کے لیے جرائم کر رہے ہیں۔ مسلح افراد لوگوں کو اغواء، موٹرسائیکلوں اور دیگر قیمتی اشیاء چوری اور دکانوں کو لوٹنے جیسے اقدامات کر رہے ہیں، جو سراسر جرم کے زمرے میں آتے ہیں، ان کا کسی بھی مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔‘‘

Nigeria Unruhen Flüchtlinge aus Jos werden versorgt
اب تک درجنوں افراد ان مذہبی فسادات کا شکار بن چکے ہیںتصویر: AP

فوجی حکام کے مطابق فسادات کی یہ حالیہ لہر اس وقت شروع ہوئی، جب گزشتہ ہفتے پیر کے روز عید الفطر کے موقع پر ریاستی دارالحکومت جوس میں چند مبینہ مسیحی نوجوانوں نے مسلمانوں کے ایک گروپ پر حملہ کیا۔

اتوار کے روز چند مسلح نوجوانوں نے ایک خاندان کے آٹھ افراد کو اغواء کر کے ہلاک کر دیا۔ اتوار کی رات Zakaleu نامی گاؤں میں تین گاڑیوں میں سوار مسلح افراد نے متعدد رہائشیوں پر حملے کیے جب کہ متعدد مکانات کو آگ لگا دی۔

شمالی جوس کی مقامی کونسل کے چیئرمین ٹیموتھی بوبا کے مطابق، ’ہمیں یقین ہے کہ ان حملوں کا صرف ایک مقصد ہے کہ مقامی افراد کو پرتشدد ردعمل پر مجبور کیا جائے۔ اس طرح ایک نہ ختم ہونے والے سلسلے کا آغاز ہو جائے گا۔‘‘

واضح رہے کہ نائیجیریا کے شمال میں مسلمانوں کی اکثریت ہے جب کہ جنوب میں مسیحی اکثریت میں رہتے ہیں ۔ Plateau ریاست ملک کے وسط میں ہے، جہاں مسلمانوں اور مسیحیوں کی ملی جلی آبادی ہے۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید