1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

يوروزون کے لئے اعتماد کا سال: چانسلر ميرکل

28 مارچ 2011

برسلز ميں آج يورپی يونين کی سربراہ کانفرنس ہورہی ہے۔ اس کانفرنس ميں شرکت کے لئے روانہ ہونے سے قبل جرمن چانسلر انگيلا ميرکل نے برلن ميں وفاقی پارليمان ميں اپنی حکومت کا ايک وضاحتی بيان ديا ہے۔

https://p.dw.com/p/10guX
چانسلر ميرکل پارليمنٹ ميںتصویر: dapd

جرمن چانسلر انگيلا ميرکل نے برلن ميں وفاقی پارليمان ميں اپنی حکومت کا ايک وضاحتی بيان ديتے ہوئے کہا کہ اربوں يورو کی اجتماعی حکمت عملی کے نتيجے ميں سن 2011 يورو اور يورپی يونين کے لئے ’’ اعتماد کا سال‘‘ بن جائے گا۔

چانسلر انگیلا ميرکل نے  ناقدين کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی مزاحمت ختم کرديں۔ انہوں نے کہا کہ يورو کرنسی، يورپی يونين کو متحد کرتی ہے اور يونين کو مضبوط بنانے کے کے لئے جونيا اجتماعی پيکيج بنايا گيا ہے اس کی بنياد بھی اسی اصول پر رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نئے پيکيج ميں ماضی کی غلطيوں اور بحران سے سبق سيکھا گيا ہے تاکہ ان غلطيوں کا اعادہ نہ کيا جائے۔

EU Gipfel Brüssel 2011
يورپی يونين سربراہ کانفرنس ميں شريک يورپی رہنماتصویر: dapd

جرمن چانسلر نے نئے پيکیج سے منسلک تين اہداف کا ذکر کيا۔ ايک تو يہ کہ زيادہ استحکام اور اتحاد پيدا کيا جائے۔ اس کے لئے زيادہ کڑے ضوابط رائج کيے جائيں گے اور ان کی پابندی کی سختی سے نگرانی کی جائے گی۔ دوسرے يہ کہ تجارتی مقابلے کی صلاحيت ميں اضافہ کیا جائے گا۔ تيسرے يہ کہ خود اپنی ذمہ داری اور’’ يکجہتی کی بنياد پر مدد‘‘ کے درميان ايک توازن پر زور ديا جائے گا۔ جرمن چانسلر نے مزید کہا کہ مدد اور اتحاد کے تقاضے تب ہی پورے ہوتے ہيں جب ہر ملک خود بھی اپنی مالی اور اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کی بھر پور کوشش کرے۔

سابق وزير خزانہ اشٹائن بروک نے کہا کہ يورو کو بچانے کے پيکيج ميں اضافہ کا فیصلہ تو درست ہے ليکن يہ ناکافی ہے۔ بائيں بازو کی پارٹی ڈی لنکے کے گيزی نے کہا کہ حکومت نے مالی منڈيوں کو کافی حد تک ضوابط کے تحت لانے کا کام نہيں کيا اور اس طرح وہ بھی بحران کے پيدا ہونے ميں قصور وار ہے۔ گرين پارٹی کے ٹريٹين نے چانسلر مير کل پر الزام لگايا کہ انہوں نے عوام کو  مالی بحران کی اصل وجوہات سے آگاہ نہيں کيا ہے۔

جرمن چانسلر نے اپنے حکومتی وضاحتی بيان ميں ليبيا کے مسئلے پر اپنی پاليسی کا دفاع بھی کيا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے اقوام متحدہ کی قرار داد پر عمل کے فوجی طريقہء کار سے متفق نہ ہونے کی وجہ سے سلامتی کونسل ميں قرارداد پر رائے شماری ميں حصہ نہيں ليا ليکن ان کی حکومت اس قرار داد کے اہداف کی غير مشروط طور پر حمايت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ برسلز ميں سربراہ کانفرنس ميں ليبيا پر زيادہ سخت اقتصادی پابنديوں اور ليبيائی تيل کی درآمد پر مکمل پابندی لگانے کا مطالبہ کريں گی۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت: افسراعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں