1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ نے تجارتی معاہدہ ’ٹی پی پی‘ ختم کر دیا

23 جنوری 2017

امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار میں آتے ہی ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے امریکا کو آزاد تجارتی معاہدے ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ (ٹی پی پی) سے نکال لیا ہے۔ وہ کینیڈا کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر بھی دوبارہ مذاکرات چاہتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2WH0Q
USA steigen aus Transpazifik-Handelsabkommen aus
تصویر: Reuters/K. Lamarque

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق صدر ٹرمپ نے اس منسوخی کو امریکی ورکرز کے لیے ایک بہترین چیز قرار دیا ہے۔  اپنی انتخابی مہم میں ٹرمپ مسلسل یہ کہتے آئے تھے کہ وہ بارہ ملکوں کے اس تجارتی معاہدے کے خلاف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں ملازمتوں کے حوالے سے یہ معاہدہ ایک ’تباہ کن‘ معاہدہ ہے۔

سابق امریکی صدر باراک اوباما اپنے اقتدار کے آخر تک ٹی پی پی معاہدے کے شدید حامی رہے ہیں۔ اوباما اس معاہدے کے تحت امریکا اور ایشیائی ممالک کے مابین تجارتی رابطوں کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ تاہم زیادہ تر امریکی شہریوں کا خیال ہے کہ اس طرح کے معاہدوں کے تحت ملازمتوں کے مواقع بیرون ملک ہی پیدا ہوتے ہیں۔

’تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہو گا‘، شی کا ٹرمپ کو پیغام

صدر ٹرمپ کی طرف سے ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے اس معاہدے سے نکلنا ان منصوبوں کا حصہ ہے، جو وہ اپنے اقتدار کے پہلے ایک سو دنوں میں مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا کے ساتھ ہونے والے تجارتی معاہدے ’نیفٹا‘ پر بھی از سر نو مذاکرات چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں ٹرمپ کے ایک اعلیٰ مشیر اسی ہفتے کینیڈا کے وزیر اعظم سے ملاقات کرنے والے ہیں۔

 ٹرمپ اس حوالے سے کہہ چکے ہیں، ’’ٹی پی پی جیسے معاہدوں کی بجائے ہم منصفانہ مذاکرات کریں گے، ایسے دو طرفہ تجارتی معاہدے کریں گے، جن سے ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور صنعتی افزائش کو امریکا میں پھیلنے کا موقع ملے گا۔‘‘