1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ٹرمپ کی انتخابی مہم کے روس سے رابطے‘: پارلیمانی تفتیش ہو گی

مقبول ملک
2 مارچ 2017

امریکی ایوان نمائندگان کے ایک رکن کے مطابق ملکی کانگریس کی ایک کمیٹی ان الزامات کی پارلیمانی چھان بین کرے گی کہ موجودہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے اہم ارکان گزشتہ برس کے صدارتی الیکشن سے قبل روس کے ساتھ رابطوں میں تھے۔

https://p.dw.com/p/2YWNz
Symbolbild US-Wahl - Donald Trump & Wladimir Putin
روسی صدر پوٹن، دائیں، اور امریکی صدر ٹرمپتصویر: picture-alliance/dpa/S. Thew & A. Druzhinin/Ria Novosti/Kremlin Pool

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے جمعرات دو مارچ کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ ایوان نمائندگان کے ایک رکن ایڈم شِف نے بدھ کی رات بتایا کہ اس ایوان کی انٹیلیجنس امور کی نگران کمیٹی اب باقاعدہ طور پر اس امر کی تفتیش کرے گی کہ آیا یہ الزامات درست ہیں کہ گزشتہ برس ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ذمے دار اہلکار مبینہ طور پر ماسکو میں روسی حکومت کے ساتھ رابطوں میں تھے۔

ایڈم شِف نے، جو خود بھی ایوان نمائندگان کی انٹیلیجنس امور کی نگران کمیٹی کے رکن ہیں، کہا کہ اس ایوان میں بدھ یکم  مارچ کے روز ڈیموکریٹ اور ریپبلکن ارکان کے مابین ہونے والے ایک تحریری معاہدے کے مطابق ٹرمپ کی انتخابی مہم کے روس کے ساتھ مبینہ رابطوں کی باقاعدہ پارلیمانی چھان بین کی جائے گی۔

فلین کو روس کو پابندیاں ہٹانے کی یقین دہانی مہنگی پڑ گئی

پوٹن سے متعلق سوال پر ٹرمپ کا حیران کن جواب، کریملن ناراض

شِف نے کہا، ’’ہم یہ کام کرنے کا تہیہ کیے ہوئے ہیں کیونکہ اس عمل کی درستگی کی ہر ممکنہ منطق موجود ہے کہ ایک جامع چھان بین کے ساتھ یہ طے کیا جائے کہ آیا ٹرمپ کی انتخابی مہم روس کے ساتھ رابطوں میں تھی؟‘‘

ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ امریکی کانگریس کے رکن Adam Schiff  نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ دونوں سیاسی جماعتوں، یعنی ریپبلکن اور ڈیموکریٹس، نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سلسلے میں روس کے جملہ عملی اقدامات کی چھان بین کریں گی، بشمول اس بات کہ مبینہ طور پر ٹرمپ کی الیکشن مہم کا روس کے ساتھ کوئی حقیقی اشتراک عمل بھی تھا۔

USA Cleveland Paul Manafort Campaign Manager Donald Trump
ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق سربراہ پال مانافورٹ جنہیں مستعفی ہونا پڑ گیا تھاتصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Rourke

ایڈم شِف نے امریکی نشریاتی ادارے ایم ایس این بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس امر کی کوئی تفصیلات نہیں بتائیں کہ اس سلسلے میں ایوان نمائندگان کی انٹیلیجنس امور کی کمیٹی کے پاس کس قسم کے ٹھوس شواہد موجود ہیں تاہم انہوں نے یہ ضرور کہا کہ اس بارے میں اولین حلفیہ شہادت بہت جلد ریکارڈ کرا دی جائے گی۔

روس کے ساتھ روابط، ’ٹرمپ کے مشیر کے خلاف تفتیش‘

پوٹن نے ٹرمپ کی مدد کرنے کے ’احکامات‘ دیے، امریکی خفیہ ادارے

اس پس منظر میں یہ بات بھی اہم ہے کہ امریکی ذرائع ابلاغ نے گزشتہ ماہ فروری میں یہ الزامات بھی لگائے تھے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ایک سابق نگران اعلیٰ پال مانافورٹ سمیت کئی شخصیات کے گزشتہ برس نومبر کے صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کی حیران کن کامیابی سے پہلے کے عرصے کے دوران روس کے اعلیٰ انٹیلیجنس اہلکاروں کے ساتھ ’بار بار کے رابطے‘ رہے تھے۔

اس حوالے سے ایڈم شِف نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ روسیوں کی طرف سے بلیک میلنگ، دباؤ میں لانے اور ملی بھگت جیسے کئی متنوع ہتھکنڈے استعمال کیے گئے تھے۔ ’’یہی وہ باتیں ہیں، جن کا اس پارلیمانی تفتیشی عمل کے دوران جائزہ لیا جائے گا۔‘‘