1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ کی شمالی کوریا کے معاملے پر ایشیائی رہنماؤں سے بات چیت

صائمہ حیدر
1 مئی 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے بڑھتے تنازعے پر ایشیائی وزرائے اعظموں سے بات چیت کی ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ ٹرمپ پیونگ یانگ کے خلاف کسی بھی شکل میں فوجی کارروائی کی کوشش کریں گے یا نہیں۔

https://p.dw.com/p/2cAdK
Präsident Trump trifft sich mit dem Finanzminister Mnuchin
تصویر: Getty Images/Pool/S. Thew

خبر رساں ادارے روئٹرز  کے مطابق امریکی صدر نے شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے حوالے سے خطے کو لاحق ممکنہ خطرات کے تناظر میں تھائی لینڈ اور سنگا پور کے رہنماؤں سے ٹیلیفون پر بات کی اور انہیں واشنگٹن آنے کی دعوت بھی دی۔

 ڈونلڈ ٹرمپ نے ایشیائی رہنماؤں سے فون پر رابطہ شمالی کوریا کے دو روز قبل کیے میزائل کے ایک اور ناکام تجربے کے بعد کیا۔ اس میزائل تجربے کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی ہے۔

 ایک امریکی اہلکار نے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا،’’ ٹرمپ اور ایشیائی رہنماؤں نے شمالی کوریا پر اقتصادی اور سفارتی دباؤ برقرار رکھنے کے طریقوں پر بات کی۔‘‘ وائٹ ہاؤس کے ذرائع کے مطابق گفتگو کے دوران تجارت اور سرمایہ کاری کے موضوعات بھی زیرِ بحث رہے۔

 امریکی صدر نے ایک ہفتے قبل شمالی کوریا کے مسئلے پر چین اور جاپان کے لیڈران سے بھی بات کی تھی۔ ایک حالیہ انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے ساتھ ایک بہت بڑا تنازعہ جنم لے سکتا ہے۔

ٹرمپ نے اس ہفتے کے اختتام پر فلپائنی صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے سے بھی اس مسئلے پر بات کی اور انہیں بھی واشنگٹن آنے کی دعوت دی تھی۔

ٹرمپ کے ترجمان نے آج پیر کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ تھائی لینڈ کے وزیر اعظم اور  فوج کے سابق سربراہ پریوت چھن اوچھا نے امریکی صدر کی جانب سے واشنگٹن آمد کا دعوت نامہ قبول کر لیا ہے۔

شمالی کوریا نے ایک ایسے وقت میں یہ نیا میزائل تجربہ کرنے کی کوشش کی ہے، جب جزیرہ نما کوریا پر کشیدگی میں بہت زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔ طیارہ بردار امریکی بحری جہاز کوریائی سمندری حدود میں لنگر انداز ہو چکا ہے جبکہ شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کی افواج جنگی مشقوں میں مصروف ہیں۔