1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرک دھماکا: 200 افراد کو ہلاک اور زخمی کیا، داعش کا دعوٰی

24 نومبر 2016

دہشت گرد گروپ داعش کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس نے عراق میں شیعہ زائرین پر کیے جانے والے ایک ٹرک بم حملے میں 200 کے قریب افراد کو ہلاک یا زخمی کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2TCEj
Irak - Terroranschlag in Babel
تصویر: Tasnim News

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عراقی دارالحکومت بغداد کے جنوب میں واقع شہر الحلہ  میں ہونے والے ایک خودکش ٹرک بم حملے میں 80 کے قریب افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس ٹرک بم حملے میں  الحلہ کے ایک پٹرول اسٹیشن سے ملحقہ ریسٹورنٹ پر آرام کی غرض سے رُکے ہوئے شیعہ زائرین کے اجتماع کو نشانہ بنایا گیا۔ اے ایف پی کے مطابق کم از کم 105 افراد زخمی ہیں اور طبی و سکیورٹی ذرائع نے ہلاکتوں میں اضافے کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔

جس وقت یہ ٹرک بم دھماکا ہوا اس وقت اس پٹرول اسٹیشن پر زائرین کی نصف درجن سے زائد بسیں کھڑی تھیں۔ ہلاک ہونے والوں میں ایرانی زائرین بھی شامل ہیں۔ یہ زائرین کربلا سے اربعین کی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے بعد واپس جا رہے تھے۔  الحلہ کا شہر کربلا سے تقریباً چوبیس کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

 

دوسری طرف دہشت گرد تنظیم داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ امریکا میں قائم SITE انٹیلیجنس گروپ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ داعش کی جانب سے اس حوالے سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے۔ اس بیان میں اس شدت پسند تنظیم کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس کے ایک خودکش حملہ آور نے زائرین کے اجتماع میں اپنی بارود سے بھری گاڑی اڑا دی جس کے نتیجے میں 200 سے زائد افراد ہلاک یا زخمی ہوئے۔

عراقی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 20 ایرانی شیعہ زائرین بھی شامل ہیں۔