1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹیم میں نئے خون کی ضرورت ہے: محسن خان

4 اپریل 2011

دسویں عالمی کپ کے سیمی فائنل میں شکست کے بعد اب پاکستانی ٹیم میں ’نیا خون‘ شامل کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/10nET
تصویر: AP

چیف سلیکٹر محسن حسن خان نے ڈوئچے ویلے کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ٹیم میں بتدریج نئے کھلاڑیوں کو مواقع دیے جائیں گے۔ سنیچر کو بمبئی میں بھارت کی کامیابی پر ختم ہونے والے عالمی کپ کا سیمی فائنل، پاکستان 29 رنز سے ہار گیا تھا۔

عوامی سطح پر بعض حلقے عبد الرزاق، یونس خان اور مصباح الحق کوسیمی فائنل کی ناکامی کا ذمہ دار ٹہرا رہے ہیں۔ کپتان شاہد آفریدی نے ان کھلاڑیوں کے نام لئے بغیر انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے۔ محسن حسن خان کا کہنا تھا کہ وہ سینئر کھلاڑیوں کی خدمات کے قدردان ہیں، انہیں جبری طور پر باہر نہیں کیا جائے گا بلکہ جن کھلاڑیوں کی ضرورت ہوگی انہیں ضرور ٹیم میں رکھا جائے گا۔

Pakistan Cricket Trainer Shahid Afridi
شاہد آفریدی نے ویسٹ انڈیز کے دورے میں حصّہ نہ لینے کا فیصلہ واپس لے لیا ہےتصویر: picture alliance/dpa

محسن خان نے کہا کہ نئے کھلاڑی اب ٹیم کی ضرورت ہیں، ’’ہم نے پہلے بھی انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے دورے میں نئے چہرے متعارف کرائے جس میں اسد شفیق، وہاب ریاض، عدنان اکمل، تنویر احمد اور اظہرعلی کامیاب رہے اور مزید جواں سال کرکٹرز کو بھی موقع دیا جائے گا‘‘۔

محسن خان کے مطابق، ’’ نئے کھلاڑیوں کی شمولیت سے ٹیم چند میچ ہار بھی گئی تو اس کا قلق نہیں ہونا چاہے، یہ ہماری لانگ ٹرم پلاننگ کا حصہ ہو ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

Mahendra Singh Dhoni Shahid Afridi Flash-Galerie
پاکستانی کپتان شاہد خان آفریدی اور بھارتی کپتان مہیندرا سنگھ دھونیتصویر: DW/dpa

محسن خان کا کہنا تھا کہ پاکستان فیلڈنگ کی وجہ سے سیمی فائنل ہارا۔ دوسری طرف دھونی کی دلیرانہ کپتانی کو پاکستان میں سراہا جا رہا ہے مگر انکے پاکستانی ہم منصب شاہد آفریدی، جنہوں نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 21 وکٹیں تو اڑائیں مگر سیمی میں ان کے بر وقت پاور پلے نہ لینے سمیت کئی دفاعی فیصلوں کو ماہرین تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔ موہالی کا ملال دل میں رکھنے والے آفریدی کا کہنا ہے کہ وہاں کی پچ پر بیٹسمین خوف و ہراس کا شکار ہوگئے تھے۔

 اب پاکستانی کرکٹ ٹیم کو دو ٹیسٹ، پانچ ون ڈے اور ایک ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ کے لیے رواں ماہ ویسٹ انڈیز کا دورہ کرنا ہے۔ سلیکشن کمیٹی کے ذرائع نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ وکٹ کیپر کامران اکمل کو دورہ ء ویسٹ انڈیز میں آرام کی غرض سے شامل نہیں کیا جائے گا۔

رپورٹ :  طارق سعید، لاہور

ادارت:  شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں