1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹیکس فراڈ، لیونل میسی کو اکیس ماہ کی سزائے قید

عاطف بلوچ6 جولائی 2016

اسپین کی ایک عدالت نے مایہ ناز فٹ بال اسٹار لیونل میسی اور ان کے والد کو اکیس اکیس ماہ کی سزائے قید سنا دی ہے۔ عدالت میں ٹیکس فراڈ کے الزامات ثابت ہو جانے پر انہیں 3.7 ملین یورو جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔

https://p.dw.com/p/1JK3V
Lionel Messi Barcelona Spanien
تصویر: picture-alliance/dpa/Q.Garcia

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ ارجنٹائن کی قومی فٹ بال ٹیم کے سابق کپتان اور بارسلونا کلب کی ںمائندگی کرنے والے دنیائے فٹ بال کے مشہور و مقبول فٹ بالر میسی کو اکیس ماہ کی سزائے قید سنائی گئی ہے لیکن امکان ہے کہ انہیں جیل نہیں بھیجا جائے گا بلکہ ان کی یہ سزا معطل کر دی جائے گی۔

اسپین میں عدم تشدد پر مبنی جرائم کے کیسوں میں ایسے مجرمان کی قید کی سزا اکثر معطل کر دی جاتی ہے، جو پہلی مرتبہ کسی جرم کے مرتکب ہوئے ہوں۔

ہسپانوی قوانین کے مطابق اس طرح کے جرائم میں دو سال سے کم مدت کی سزائے قید پانے والوں کی سزا معطل کر دی جاتی ہے، یعنی وہ صرف نگرانی میں ہی رکھے جاتے ہیں۔

اس ٹیکس فراڈ کیس میں میسی کے والد کو بھی مجرم قرار دیا گیا ہے۔ ان پر الزام تھا کہ وہ سن دو ہزار سات تا دو ہزار نو اپنے بیٹے میسی کی ’امیج رائٹس‘ سے حاصل شدہ رقوم پر انکم ٹیکس میں 4.16 ملین یورو کی ہیرا پھیری کے مرتکب ہوئے تھے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے یوروگوائے اور بیلِیز جیسے ملکوں میں کمپنیاں بھی بنائی تھیں۔

Lionel Messi Barcelona Spanien mit Vater Jorge Horacio Messi
لیونل میسی دنیائے فٹ بال کے معروف ترین کھلاڑیوں میں شمار کیے جاتے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/A. Estevez

اس مقدمے کی کارروائی کے دوران میسی کا موقف تھا کہ انہیں مالیاتی امور میں ایسی کسی بے ضابطگی کا علم نہیں تھا کیونکہ وہ اپنی توجہ صرف فٹ بال پر مرکوز کیے ہوئے تھے۔