1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹی وی شو میں ٹرمپ، پوٹن سے متعلق برا جنسی مذاق مسئلہ بن گیا

عنبرین فاطمہ/ نیوز ایجنسیاں
4 مئی 2017

امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس پر ’لیٹ نائٹ شو‘ نامی پروگرام میں امریکی صدر ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب پوٹن سے متعلق کیا جانے والا ایک برا جنسی مذاق شو کے میزبان کے لیے بڑا مسئلہ بن گیا ہے، جو اپنے کیے پر شرمندہ نہیں۔

https://p.dw.com/p/2cOH5
Kombobild Trump Putin

امریکی شہر لاس اینجلس سے جمعرات چار مئی کو موصولہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹد پریس کی رپورٹوں کے مطابق CBS کے رات دیر گئے نشر کیے جانے والے پروگرام ’لیٹ نائٹ شو‘ کے میزبان اسٹیفن کولبرٹ نے پیر یکم مئی کی رات نشر کردہ اس شو میں امریکا اور روس کے صدور کے بارے میں ایک ایسا جنسی مذاق بھی کر دیا، جسے میڈیا میں اخلاقی معیارات کے کئی ناقدین ’ایک برا فحش مذاق‘ اور ’تذلیل‘ قرار دے رہے ہیں۔

اسٹیفن کولبرٹ نے اپنے شو میں پہلے ہاتھوں اور پھر لفظی اشاروں کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے مابین مذاقاﹰ ایسے ’اورل سیکس‘ رابطوں کا ذکر کیا، جو خود کلامی کے انداز میں کہے جانے والے جملے تھے، لیکن جنہیں بعد ازاں ناقدین نے ’بدذوقی کا مظہر گندا مذاق‘ قرار دیا۔

اس سارے معاملے کے ایک بڑا مسئلہ بن جانے کے بعد اب سی بی ایس سے شدید تنقید کے ساتھ یہ مطالبے بھی کیے جا رہے ہیں کہ وہ اسٹیفن کولبرٹ کو اس شو کی میزبانی سے ہٹا دے۔ اس کے علاوہ امریکی صارفین سے یہ مطالبے بھی کیے جانے لگے ہیں کہ وہ ان تمام کمرشل اسپانسرز کی مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیں جو اس لیٹ نائٹ شو کے لیے سی بی ایس سے مالی تعاون کرتے ہیں۔

اس بارے میں جب تین مئی بدھ کی رات اسی پروگرام کے موقع پر اسٹیفن کولبرٹ سے ان کے اس ’ٹرمپ پوٹن مذاق‘ کے بارے میں پوچھا گیا، تو انہوں نے کہا، ’’ان (صدر ٹرمپ) کے پاس (ہتھیاروں کے) لانچنگ کوڈ ہیں اور میرے پاس لطیفے۔ تو ٹھیک ہے، یہ ایک منصفانہ لڑائی ہے۔‘‘

کولبرٹ نے اپنے یکم مئی کی رات نشرکردہ پروگرام میں ’برا جنسی مذاق‘ کرنے کے علاوہ امریکی صدر ٹرمپ کے بارے میں یہ بھی کہا تھا، ’’مسٹر ٹرمپ! آپ کی صدارت۔ مجھے آپ کی صدارت سے محبت ہے۔ میرے لیے آپ کی صدارت کا مطلب ہے: قوم کی بے عزتی کریں۔‘‘

دریں اثناء اسٹیفن کولبرٹ نے کہا ہے کہ انہیں اپنے شو میں ٹرمپ اور پوٹن کے بارے میں کیے جانے والے مذاق پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔ کولبرٹ نے تاہم اعتراف کیا، ’’ہو سکتا ہے کہ میں اس مذاق میں چند ایسے الفاظ بھی استعمال کر گیا، جو بہت زیادہ غیر شائستہ تھے۔ لیکن ممکنہ طور پر میں ایسا مذاق چونکہ دوبارہ بھی کروں گا، اس لیے اگلی مرتبہ میں چند الفاظ بدل دوں گا۔‘‘