1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاپائے روم کے دورہ مشرق وسطی کا دوسرا دن

افسراعوان / خبر رساں ادارے9 مئی 2009

عیسائیوں کے روحانی پیشوا پاپائے روم بینیڈکٹ شانزدہم اپنے آٹھ روزہ دورہ مشرق وسطی کے پہلے مرحلے پر اردن میں ہیں۔

https://p.dw.com/p/HmWP
پوپ بینیڈکٹ شانزدھم کا استقبال اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور ملکہ رانیہ نے کیاتصویر: AP


پاپائے روم اپنے اردن میں قیام کے دوسرے دن آج شاہ حسین بن طلال مسجد کا دورہ کریں گے جہاں وہ مسلم علما اور رہنماؤں سے خطاب بھی کریں گے۔ پوپ بینیڈکٹ جب اردن کے دارلحکومت عمان پہنچے توشاہ عبداللہ دوم نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ پاپائے روم بینیڈکٹ شانزدھم کا کسی بھی عرب ملک کا یہ پہلا دورہ ہے۔

اس موقع پرپوپ بینیڈکٹ نے کہا کہ اردن کے دورے سے انہیں مسلمان برادری کے ساتھ اپنی دلی ہمدردی اوراحترام کے اظہار کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذہبی آزادی بنیادی انسانی حق ہے۔ عیسائیوں کے مذہبی پیشوا نے اردن پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ وہاں ان مقامات مقدسہ کی زیارت کے لئے گئے ہیں جو بائبل کے مطابق بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ قیام امن کے لئے مذاہب کے درمیان مکالمت بہت ضروری ہے۔ تاہم پوپ نے کہا کہ چرچ ایک سیاسی طاقت کی بجائے روحانی طاقت کا ذریعہ ہے جو مشرق وُسطیٰ میں قیام امن کے لئے اپنا کردار ادا کرسکتا ہے۔

Palästinenser Israel Vatikan vor Papst Besuch Plakat in Bethlehem
پوپ بینیڈکٹ کے لئے مغربی کنارے کے شہر بیت اللحم میں لگایا گیا خیر مقدمی بینرتصویر: AP

پاپائے روم پیر کے روز اسرائیل جائیں گے۔ وہاں بینیڈکٹ شانزدہم ہولوکاسٹ یادگار کا دورہ کریں گے جبکہ اس کے اگلے روز ایک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں خطاب بھی ان کے پروگرام میں شامل ہے۔ یوں تو یہ پاپائے روم کا بارھواں غیرملکی دورہ ہے لیکن اسے اب تک کا سب سے اہم دورہ قرار دیا جارہا ہے۔ پاپائے روم کی جانب سے ہولوکاسٹ کا انکار کرنے والے بشپ رچرڈ ولیم پر لگائی گئی پابندی واپس لینے کی وجہ سے اسرائیل اور ویٹیکن کے تعلقات کشیدہ ہیں۔