1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاپاندریو حکومت کو اعتماد کا ووٹ حاصل ہونے کا امکان

21 جون 2011

یونانی وزیر اعظم جورج پاپاندریو نے مالی مسائل کے تناظر میں کابینہ میں پچھلے جمعہ کے روز ردوبدل کیا تھا اور اب انہیں آج شام پارلیمنٹ سے اعتماد کے ووٹ کے امتحان کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/11g0a
نئے یونانی وزیر خزانہ یورو زون میٹنگ میںتصویر: dapd

یورپی ملک یونان کا مالی بحران مسلسل گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ ہڑتالوں اور مظاہروں نے مجموعی صورت حال کو گمبھیر کر دیا ہے۔ یورپی یونین اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ایتھنز حکومت کی مالی مسائل کو حل کرنے کی کوششوں میں معاون ضرور ہیں لیکن ان کی جانب سے فراہم کردہ مالیاتی امداد کے بعد بچتی کٹوتیوں کی مخالفت میں یونان میں جاری عوامی احتجاجات کا سلسلہ نا صرف حکومت کے لیے پریشانی کا سبب بنا ہوا ہے بلکہ یورپی یونین کے لیے بھی سردردی کا باعث ہے۔ آج منگل کی شام پارلیمنٹ کے اجلاس میں جورج پاپاندریو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے والے ہیں۔ اس اجلاس کے وقت ان کی مالی پالیسیوں کے خلاف غصہ رکھنے والے یونانی مظاہرین ایک بڑے احتجاج کو پلان کیے ہوئے ہیں۔

اتوار اور پیر کے روز ہونے والی یورو زون کے وزرائے خزانہ کی دو روزہ میٹنگ میں یونان کی حکومت کو تین جولائی تک کا وقت دیا گیا ہے کہ وہ پہلے سے تجویز کردہ بچتی اور کفایت شعاری کے پلان کی پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کرے اور اس منظوری کے بعد ہی گزشتہ سال کے منظور شدہ 110ارب یورو کے مالی پیکج کی اگلی قسط کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس قسط کے اجراء کے لیے یورو زون کے وزرائے خزانہ کا خصوصی اجلاس تین جولائی کو شیڈیول ہے۔ یونان کے لیے 120ارب یورو کا ایک اور مالیاتی پیکج ان دنوں یورپی یونین اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے اہلکار ترتیب دینے میں مصروف ہیں۔

Flash-Galerie Generalstreik in Griechenland
یونان میں حکومت مخالف مظاہرین کے شرکاءتصویر: dapd

یورپی اقتصادی ماہرین کا خیال ہے کہ پاپاندریو حکومت اس وقت پارلیمنٹ میں انتہائی معمولی اکثریت رکھتی ہے اور اس باعث وہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔ اگر گزشتہ دنوں وزارت سے استعفیٰ دینے والے تین وزراء نے مخالفت میں ووٹ ڈال دیا تو پاپاندریو حکومت کا مستقبل بھی تاریک ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یورو کرنسی کی قدر عدم استحکام کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ یورپی مالی منڈیاں بھی مندی کی لپیٹ میں آ سکتی ہیں۔ یہ صورت حال یونانی معیشت کے لیے بھی انتہائی منفی اثرات کی حامل ہو سکتی ہے۔ یونانی معیشت پہلے ہی دیوالیہ پن کی دہلیز پر کھڑی ہے۔

مالی مسائل کا سامنا کرنے والی حکومت کے یونانی وزیر اعظم جورج پاپاندریو کی سابقہ کابینہ کے وزیر خزانہ Papaconstantinou نے پہلے مالی پیکج کے بعد 28 ارب یورو کی بڑی بچتی کٹوتیاں یورپی یونین اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی مرتب کردہ شرائط کی روشنی میں تجویز کی تھیں اور یہی کٹوتیاں عوام میں ان کی غیر مقبولیت کا سبب بنیں۔ کابینہ میں ردو بدل کے بعد اب Papaconstantinou کی جگہ سابقہ کابینہ میں وزارت دفاع کا قلمدان رکھنے والے Evangelos Venizelos وزیر خزانہ کی ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں۔

بین الاقوامی مالی منڈیوں میں یورو زون کی کرنسی یورو کی قدر میں اس اعتماد کے ووٹ کے موقع پر اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یورو کی قدر میں استحکام پچھلے جمعہ سے دیکھا جا رہا ہے، جب فرانسیسی صدر سارکوزی اور جرمن چانسلر میرکل نے یونان کے بحران کے حل پر اپنی سوچ میں اتفاق پیدا کیا تھا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں