1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی صدر اور بھارتی وزیر اعظم کی ملاقات: نئی امیدیں اور توقعات

Qureshi, Abid Hussain25 ستمبر 2008

پاکستانی صدر آصف علی زرداری آج کل امریکہ کے شہر نیویارک میں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہیں اور وہ وہاں دوسرے معزز مہامانوں کے ساتھ ملاقاتوں میں مصروف ہیں۔

https://p.dw.com/p/FP25
پاکستانی صدر آصف علی زرداریتصویر: AP

پاکستان کا سیاسی منظر نامہ میریٹ ہوٹل میں خوفناک بم دھماکے کے بعد سے ایک بوجھل تصویر پیش کر رہا ہے۔ ملک کے اندر انتشار اور سکیورٹی خدشات پر بات جاری ہے۔ اِن حالات و واقعیات کے تناظر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے صدر آصف علی زرداری کو اعلیٰ سطحی ملاقاتوں میں کئی وضاحتیں بھی پیش کرنا پڑ رہی ہوں گی۔ بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ سے ملاقات کے بعد دونوں لیڈروں نے جاری جامع مذاکرات کو نئی جہت دینے کا فیصلہ کرنے کا اعلان کیا۔ اب اِس مناسبت سے دیکھا جائے گا کہ کیا معاملات کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ تنازعہ کشمیر پر بھی بات آگے بڑھ کر کسی منتطقی نتیجے پر پہنچتی ہے یا نہیں۔

Indien Premierminister Manmohan Singh
بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھتصویر: picture-alliance/Bildfunk

پاکستانی صدر اور بھارتی وزیر اعظم کی ملاقات کا بھارت کے اندر بھی خیر مقدم محتاط الفاظ میںکیا گیا ہے۔ وہاں کی صائب رائے رکھنے والی قوتوں کا خیال ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیات تعلُقات کے آگے بڑھنے میں کچھ قوتیں حائل ہیں۔ بعض کے نزدیک یہ صرف ایک قوت فوج ہے اور کچھ پاکستان کی فوج کے علاوہ مذہبی لیڈر شپ کو بھی اہم تصور کرتی ہے۔

پاکستان میں بھی پاک بھارت لیڈر شپ ملاقات پر اظہار خیال کیا جا رہا ہے۔ اِس ملاقات اور دہشت گردی کے خاتمے پر پاکستان کے سب سے بڑے تھنک ٹینک اپری کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر پرویز اقبال چیمہ کے خیال میں پارلیمنٹ کے اندر ایک جامع پالیسی وضع کرنے کی ضرورت ہے۔