1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی صوبہ پنجاب کا بجٹ، نئے خوش نما وعدوں کے ساتھ پیش

14 جون 2010

عوام کو سستی روٹی اور سستے مکان سمیت ضروریات زندگی کی فراہمی کے خوشنما وعدوں کے ساتھ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کا سالانہ بجٹ پیرکے روز پیش کر دیا گیا۔

https://p.dw.com/p/Nqcn
تصویر: AP
Lahore Pakistan Anschlag Krankenhaus
اقلیتوں کے لئے بجٹ میں محض 21 کروڑ روپے رکھے گئے ہیںتصویر: AP

اگلے مالی سال کے لیے پیش کئے جانے والے صوبہ پنجاب کے اس بجٹ میں صوبہ بلوچستان میں امراض قلب کے ایک ہسپتال کے قیام کے لیے بھی دو ارب روپے فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے ایک موقعے پر پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیرخزانہ تنویر اشرف کائرہ، پاکستان مسلم لیگ ن کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کی خدمات کو خراج تحسین پیش کر رہے تھے، جبکہ دوسری طرف پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی صغیرہ اسلام صحافیوں کو بتا رہی تھیں کہ بجٹ کی تیاری میں حلیف جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ ان کے مطابق یہ بجٹ ’غریبوں کو مار دینے والا‘ بجٹ ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی مخلوط حکومت ہے لیکن پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور گورنر میں ہونے والی تلخ بیان بازی دونوں جماعتوں کے تعلقات میں کشیدگی کا سبب بنتی رہتی ہے۔

Flash-Galerie Pakistan: Anschlag Pakistan Lahore
’’پنجاب حکومت پولیس اہلکاروں کو نظر انداز نہیں کر رہی ہے۔‘‘تصویر: AP

پنجاب کے بجٹ میں دہشت گردی کے لیے مورد الزام ٹھہرائے جانے والےجنوبی پنجاب کے علاقوں کے لیے 135 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

دہشت گردی کے خاتمے اور امن و امان کی بہتری کے لیے پولیس کو 49 ارب روپے دینے کااعلان بھی کیا گیا ہے۔ صوبائی وزیرخزانہ تنویر اشرف کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دینے والے پولیس اہلکاروں کی ہرممکن مدد کر رہی ھے لیکن لیڈر آف دی اپوزیشن ظہیر احمد کا کہنا تھا کے حکومتی دعوے جھوٹ کا پلندا ہیں۔ ان کے مطابق حکومت پچھلے سال کے بجٹ کی رقوم کو بھی عوام کی بہتری کے لیے خرچ کرنے میں ناکام رہی ہے۔

صوبائی بجٹ میں خواتین کی فلاح و بہبود کے لئے پندرہ ارب روپے کے منصوبوں کا اعلان بھی کیا گیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کی 18 خواتین ارکان اسمبلی نے خواتین کو نظر انداز کئے جانے کے خلاف اس بجٹ کے حق میں ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں سے ایک ایم پی اے فائزہ ملک کہتی ہیں کہ پنجاب حکومت خواتین ارکان اسمبلی کوترقیاتی بجٹ نہیں دیتی۔ اس کے علاوہ انہیں تقرریوں، ملازمتوں اور دیگر امور میں بھی نظرانداز کیا جاتا ہے۔

Stadt Lahore in Pakistan, Elektrizitätskrise
پنجاب کو شدید لوڈ شیدنگ کا سامنا ہےتصویر: DW

لوڈشیڈنگ سے ستائے صوبہ پنجاب کے بجٹ میں شمسی توانائی کے فروغ کے لئے دو ارب روپے تو رکھے گئے ہیں، لیکن پیپلز پارٹی کی حلیف اور کالا باغ کی حامی حکمران جماعت کی طرف سے کالا باغ ڈیم کے حوالے سے کسی پیش رفت کا نہ ہونا مبصرین کے لئے حیرانگی کا باعث ہے۔ ساڑھے پانچ سو ارب سے زائد مالیت کے اس بجٹ میں صوبے میں مقامی اور بین الاقوامی سیاحت کے فروغ کے لئے ڈیڑھ ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

پنجاب کی تاریخ کے اب تک کے سب سے بڑے بجٹ میں اقلیتوں کی ترقی کے لئے محض اکیس کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

رپورٹ : تنویر شہزاد، لاہور

ادارت : عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں