1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی علاقے پارہ چنار میں قافلے پر حملہ، آٹھ ہلاک

25 مارچ 2011

پاکستان کے شمال مغربی علاقے میں عسکریت پسندوں نے گاڑیوں کے ایک قافلے پر حملہ کرکے کم از کم آٹھ افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ اس دہشت گردانہ کارروائی کے دوران قریب 40 افراد کو اغواء بھی کر لیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10hPP
تصویر: AP

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق افغان سرحد کے قریب حملے کا نشانہ بننے والا گاڑیوں کا قافلہ طالبان کے مخالف ایک قبیلے کا تھا۔ کُرم ایجنسی کے علاقے بگان کے قریب ہونے والے اس حملے میں پانچ افراد زخمی بھی ہوئے۔ گزشتہ کئی برسوں کے دوران پاکستانی سکیورٹی فورسز اس علاقے میں سینکڑوں طالبان عسکریت پسندوں کو ہلاک کر چکی ہیں۔

ایک قبائلی سردار حاجی یوسف نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا: ’’یہ پانچ بسوں پر مشتمل ایک قافلہ تھا، جس پر حملہ کیا گیا۔ اس میں آٹھ افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے۔‘‘ ایک اور قبائلی سردار عابد الحسینی کے بقول: ’’عسکریت پسند 40 مسافروں کو اپنے ساتھ یرغمال بنا کر لے گئے ہیں اور انہوں نے دو بسوں کو آگ بھی لگا دی۔‘‘

Buddhastatuen in Bamiyan Flash-Galerie Taliban Krieger
گزشتہ چند ماہ کے دوران طوری قبائل اور طالبان کی پشت پناہی رکھنے والے افراد کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیںتصویر: AP

ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق کُرم ایجنسی کے طوری قبیلے سے ہے، جس نے حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے طالبان پر اپنے علاقے کو بطور گزرگاہ استعمال کرنے پر پابندی لگا رکھی ہے۔ گزشتہ چند ماہ کے دوران طوری قبائل اور طالبان کی پشت پناہی رکھنے والے افراد کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

طالبان کی طرف سے طوری قبائل سے امن معاہدے کی کوششیں بھی کی جاتی رہی ہیں تاکہ انہیں افغانستان میں آنے جانے کے لیے سہولت میسر آ سکے۔

اس علاقے میں موجود حکومتی ذرائع نے اس حملے کی تصدیق تو کی ہے مگر اغواء کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ حملے کا نشانہ بننے والا قافلہ پشاور سے کُرم ایجنسی جارہا تھا۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں