1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی کرکٹ ٹیم نو سال بعد بنگلہ دیش کے دورے پر

28 نومبر 2011

پاکستان کرکٹ ٹیم دو ہزار دو کے بعد اپنے بنگلہ دیش کے پہلے باقاعدہ دورے کا آغاز منگل کو ڈھاکہ میں ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میچ سے کر رہی ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان اس دورے میں تین ون ڈے اور دو ٹیسٹ میچز بھی کھیلے جائیں گے۔

https://p.dw.com/p/13IHW
تصویر: DW

پاکستان نے حال ہی میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ ون ڈے اور ٹوئنٹی ٹوئنٹی سیریز جیتی ہے جو دو ہزار پانچ کے بعد سے اس کی عالمی رینکنگ میں خود سے طاقتور حریف کےخلاف پہلی کامیابی ہے۔ اس لیے اب بنگلہ دیش کے خلاف پاکستان کی جیت کونوشتہ دیوار سمجھا جا رہا ہے۔ اس بارے میں ماضی کے نامور پاکستانی کرکٹر باسط علی کہتے ہیں کہ سری لنکا کو ہرانے کے بعد بنگلہ دیش کو زیر کرنے میں پاکستانی ٹیم کو زیادہ دقت نہیں ہونی چاہیے۔ پاکستانی ٹیم تنازعات اور گروپنگ کے دور سے نکل آئی ہے اور مصباح کی قیادت میں متحد ہو کر شاندار کھیل پیش کر ہی ہے اس لیے یہ ٹیم آنے والے مہینوں میں بنگلہ دیش کے لیے ہی نہیں دنیا کی ہر ٹیم کے لیے مشکل حریف ثابت ہو گی۔

Pakistan Cricket Mohammad Talha
عالمی کپ کو سامنے رکھتے ہوئے بنگلہ دیش کے خلاف سیریز نئے کھلاڑیوں کو آزمانے کا اچھا موقع تھاتصویر: DW

بنگلہ دیش کے دورے میں بھی پاکستانی ٹیم کی امیدوں کا بڑا مرکزسعید اجمل، شاہد آفریدی اور محمد حفیظ پر مشتمل سپن اٹیک ہوگا۔ فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے آف اسپنر سعید اجمل کو گزشتہ ہفتے ہی آئی سی سی نے ون ڈے کرکٹ میں دنیا کا نمبر ون بالر قراردیا ہے۔

چیف سلیکٹر محمد الیاس نے ٹیم کی اعلیٰ کارکردگی کو اپنی نگرانی میں کام کرنے والی سلیکشن کمیٹی کی کارگزاری سے منسوب کرتے ہوئے کہا کہ ہرکھلاڑی کو علم ہو چکا ہے کہ اس کا متبادل باہر بیٹھا کھیلنے کا منتظر ہے۔ جب ایسی صورتحال ہوتی ہے توکوئی بھی کرکٹر سہل پسندی کا شکار نہیں ہوتا اور یہی اس ٹیم کی کامیابی کا سبب ہے۔

غور طلب بات یہ ہے چیف سلیکٹر محمد الیاس جواوپنرعمران فرحت کے سسر بھی ہیں امارات اور اس کے بعد بنگلہ دیش کے دورے میں ون ڈے سیریز میں تیسرا اوپنر ٹیم میں شامل نہ کرنے کہ وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں۔ بعض حلقے الزام لگاتے ہیں کہ یہ اقدام ہر صورت عمران فرحت کو پلینگ الیون کا حصہ بنانے کی غرض سے کیا گیا ہے۔

ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے محمد الیاس کا کہنا تھا کہ وہ اس طرح کی تنقید کی پرواہ نہیں کرتے کیونکہ ان نام نہاد مبصرین میں سے کبھی کسی نے زندگی میں کرکٹ بیٹ نہیں دیکھا۔ جب ان پاس کہنے کو کچھ نہیں ہوتا تو یہ وار کرنا شروع کردیتے ہیں۔ ساٹھ کے عشرے میں پاکستان کی طرف سے سے دس ٹیسٹ کھیلنے والے محمد الیاس بنگلہ دیش کے خلاف وائٹ واش کا دعویٰ کرنے کو بھی تیار نہیں اور کہتے ہیں کہ اس دورے میں جیت ہی کافی ہوگی کیونکہ دنیا کی کسی ٹیم کو کرکٹ میں کمزور نہیں سمجھنا چاہیے۔

پاکستان نے فاسٹ بالر جنید خان کی جگہ میڈیم پیسر محمد خلیل کو ٹیم میں شامل کیا ہے تاہم ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ناصر جمشید اور اویس ضیاء کو حیران کن طور پر پھر نظر انداز کر دیا گیا۔ کرکٹ کے زیادہ تر ماہرین کا خیال ہے کہ عالمی کپ دو ہزار پندرہ کو سامنے رکھتے ہوئے بنگلہ دیش کے خلاف سیریز نئے کھلاڑیوں کو آزمانے کا اچھا موقع تھا، جس سے فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا۔ اس بابت باسط علی کہتے ہیں کہ بنگلہ دیش جیسی ٹیم کے خلاف بلاول بھٹی سمیت ایک دو ابھرتے ہوئے پرفامرز کو کھلانا چاہیے تھا کیونکہ یہ تجربہ نوجوان کھلاڑیوں کے کام آتا کیونکہ یہی جواں سال کرکٹرز ملک کا اثاثہ بنتے۔

Pakistan Cricket Saeed Ajmal
سعید اجمل کو گزشتہ ہفتے ہی آئی سی سی نے ون ڈے کرکٹ میں دنیا کا نمبر ون بالر قراردیا ہےتصویر: DW

اس کے برعکس چیف سلیکٹرمحمد الیاس کوآنے والےکل سے آج اور ابھی کی فکر زیادہ ہے۔ وہ کہتے ہیں جب آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ نے بھی زمبابوے کے دورے میں اپنی مضبوط ٹیمیں اتاریں تھیں کیونکہ آج کل عالمی رینکنگ اہم ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اگلے سال ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بیس کھلاڑیوں کی نامزدگی پر غور کرر ہے ہیں لیکن دو ہزار پندرہ ورلڈ کپ بہت دور ہے اس لیے کون جیتا ہے تیری زلف کے سر ہونے تک۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کی ٹیموں کے درمیان اب تک کھیلے گئے چھ ٹیسٹ اور تین ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستان کی جیت کا ریکارڈ سو فیصد ہے جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے 62 ون ڈے میچوں میں بھی بنگلہ دیشی ٹیم صرف ورلڈکپ ننانوے کا نارتھپٹن معرکہ ہی مار سکی ہے۔

رپورٹ : طارق سعید ،لاہور

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں